کتاب: دروس و خطبات - صفحہ 141
ہوا کہ وہ مستحق نہیں تھا تو وہ اپنے فرض سے سبکدوش ہو گیا ، البتہ زکوۃ دینے سے پہلے معلومات کرلینی چاہئے۔
۷ - اگر کسی مسلمان کا کسی غریب شخص پر قرض ہو تو یہ جائز نہیں کہ اسے زکوۃ میں شمار کرکے اسے قرض سے بری کردے۔
قرض
اگر کسی شخص کا مال دوسروں کے پاس بطور قرض کے ہو خواہ وہ نقد ہو یا سامان تجارت کی شکل میں ، تو ایسا شخص اپنے پاس موجودہ مال کی زکوۃ نکالتے وقت دیکھے گا کہ دوسروں کے ذمہ اس کا جو قرض ہے اس کے ملنے کی امید ہے یا نہیں۔اگر امید ہو تو اس قرض کو شمار کرکے اپنے پاس موجودہ مال یا سامان تجارت میں شامل کرلے گا اور کل کی زکوۃ نکالے گا۔
لیکن اگر اس کا قرض ایسی جگہ ہے جہاں سے ملنے کی امید کم ہے مثلا ایسے شخص کے یہاں ہے جو اس کا انکار کر رہا ہے ، یا انکار نہیں کر رہا ہے مگر اس قدر مفلوک الحال ہے کہ اس سے قرض ادا کرنے کی توقع نہیں ہے تو ایسے قرض کی زکوۃ اس روز ادا کرے گا جب وہ اس کے ہاتھ میں آجائے اور کئی سال بعد ملنے پر بھی صرف ایک سال کی زکوۃ ادا کرے گا۔