کتاب: دروس و خطبات - صفحہ 138
(۱) چاندی:چاندی کا نصاب بموجب حدیث رسول(۲۰۰)درہم ہے ، عصر حاضر میں رائج پیمانے کے اعتبار سے ایک درہم کا وزن(۹۷۵ ء ۲)گرام بتایا گیا ہے۔
اس حساب سے ۲۰۰ درہم کا وزن(۹۷۵ ء ۲ × ۲۰۰ =)۵۹۵ گرام چاندی قرار پائے گا۔
اب اگر کسی شخص کے پاس ۵۹۵ گرام یا اس سے زائد خالص چاندی ہو اور اس پر سال گزر چکا ہو تو اس پر ڈھائی فیصد یعنی چالیسواں حصہ زکوۃ نکالے گا۔مثلا اگر خالص چاندی کا دام بازار میں =؍ ۸۰۰۰ روپیہ کیلو ہے تو ۵۹۵ گرام چاندی کا دام(بحساب ایک گرام برابر = ؍ ۸ × ۵۹۵ =)= ؍۴۷۶۰ روپیہ ہوا ، اور اس پر ڈھائی فیصد یعنی = ؍ ۱۱۹ روپیہ زکوۃ ہوئی۔
(۲) سونا:سونے کا نصاب(۲۰)دینار یا مثقال ہے ، تحقیق کے مطابق ایک دینار کا وزن ۲۵ ء ۴ گرام بتایا جاتا ہے، اس حساب سے ۲۰ دینار کا وزن
(۲۵ ء۴ × ۲۰ =)۸۵ گرام سونا قرار پائے گا۔
اب اگر کسی شخص کے پاس ۸۵ گرام یا اس سے زائد خالص سونا ہو اور اس پر سال گزر چکا ہو تو اس پر ڈھائی فیصد یعنی چالیسواں حصہ زکوۃ ہوگی۔
مثال کے طور پر اگر خالص سونے کا دام بازار میں = ؍ ۴۵۰ روپیہ فی گرام ہے تو ۸۵ گرام سونے کا دام(بحساب =؍۴۵۰ × ۸۵ =)=؍ ۳۸۲۵۰ روپیہ ہوا ، اب اس پر ڈھائی فیصد یعنی ۲۵ ء ۹۵۶ روپیہ زکوۃ ہوئی۔
(۳) کرنسی نوٹ:آج کے دور میں کاروبار اور لین دین وغیرہ میں کرنسی نوٹوں کا رواج عام ہے ، روپیہ ، پونڈ ، ڈالر ، ریال اور بہت ساری کرنسیاں رائج ہیں ، سونے کے دینار اور چاندی کے درہم کے بدل کے طور پر یہ کرنسیاں استعمال ہوتی ہیں، ان کرنسیوں کا سونے یا چاندی کی قیمت سے موازنہ کیا جائے گا ، پس اگر بقدر نصاب ہوں تو بتفصیل مذکور ان کرنسیوں کی بھی زکوۃ نکالی جائے گی۔
تنبیہ:واضح رہے کہ اس وقت سونا اور چاندی کے دام میں کافی تفاوت ہے ، جیسا کہ اوپر کی مثالوں میں آپ نے ملاحظہ کیا ہوگا کہ چاندی کا نصاب(آٹھ ہزار روپیہ فی کیلو ا