کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 97
کے بغیر کسی پر توکل کرے ؛ اور نہ ہی عبادت کے کاموں میں سے کوئی کام کسی غیر اللہ کے لیے بجا لائے۔  بہت سارے لوگ ایسے پائے جاتے ہیں جو اس عظیم مقصد کو نہیں سمجھتے؛ مثال کے طور پر جو لوگ ’’لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ‘‘ کہتے وقت انگلی اٹھاتے ہیں ؛ مگر انہیں اس کلمہ کے مدلول کا پتہ نہیں ہوتا۔ اسی لیے آپ اس انسان کو کچھ دیر بعد دیکھ سکتے ہیں کہ وہ ہاتھ پھیلائے کہہ رہا ہوتاہے: ’’ یا فلاں مدد۔‘‘ پس یہ اس بندہ کے قول اور فعل کے مابین واضح اور کھلا ہوا تضاد اور تناقض ہے؛ کیونکہ وہ اس دعا میں غیر اللہ کو پکارتا ہے۔اور جب کلمہ اس نے پڑھا تو اس کے معانی کو سمجھ کر یاد نہیں رکھ سکا ۔اور نہ ہی اسے یہ پتہ ہے کہ یہ کلمہ اللہ تعالیٰ کی توحید اور عبادت میں اس کے لیے اخلاص پر دلالت کرتا ہے؛ اور یہ کہ عاجزی و انکساری ؛ ذلت اورخضوع ؛ دعا اور امید ؛ صرف ایک اللہ سے ہونی چاہیے۔ دعا سب سے بڑی عبادت ہے ۔ بلکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ’’ دعاء ہی عبادت ہے‘‘ اور پھر یہ آیت پڑھی: ﴿ وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُوْنِيْٓ اَسْتَجِبْ لَكُمْ ، ۭ اِنَّ الَّذِيْنَ يَسْتَكْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِيْ سَيَدْخُلُوْنَ جَہَنَّمَ دٰاخِرِيْنَ ، ﴾[٤٠:٦٠] ’’اور تمہارے رب نے فرمایا مجھ سے دعا کرو میں تمہاری دعائیں قبول کروں گا بیشک وہ جولوگ میری عبادت سے تکبر کرتے ہیں عنقریب ذلیل ہوکر جہنم میں جائیں گے۔‘‘ مجھے ایک بڑے فاضل آدمی نے بتایا ؛ اور مجھے اس واقعہ سے بڑا دکھ ہوا؛ کہا: ’’ میں نے سنا کہ ایک آدمی سجدہ میں کہہ رہا تھا: ’’ یا فلاں مدد۔‘‘ حالانکہ اس نے ابھی سورت فاتحہ میں پڑھا ہے:  ﴿ اِيَّاكَ نَعْبُدُ وَاِيَّاكَ نَسْتَعِيْنُ ، ﴾ [١:٥]’’ہم تیری عبادت کرتے ہیں ؛ اور تجھی سے ہی مدد چاہتے ہیں ۔‘‘ یہ اس انسان کے اور رب سبحانہ و تعالیٰ کے مابین عہد ہے کہ وہ اللہ کے علاوہ کسی کو نہ پکارے گا؛ اور اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے مدد نہیں مانگے گا۔ اور غیر اللہ سے سوال نہیں کرے گا صرف اللہ پر توکل کرے گا۔ پھر اسی نماز میں سجدہ کی حالت میں کہتا ہے: ’’اے فلاں مدد۔‘‘ تو وہ عہد کہاں گیا جو اس نے حالت قیام میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ کیا تھا کہ : ﴿ اِيَّاكَ نَعْبُدُ وَاِيَّاكَ نَسْتَعِيْنُ ، ﴾ [١:٥] ’’ہم تیری عبادت کرتے ہیں ؛ اور تجھی سے ہی مدد چاہتے ہیں ۔‘‘ یعنی ہم تیری عبادت کرتے ہیں ؛ کسی دوسرے کی عبادت نہیں کرتے؛ اور تجھ سے مدد مانگتے ہیں ؛ اور تیرے علاوہ کسی سے مدد نہیں مانگتے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان گرامی ہے:  ((إِذَا سَأَلْتَ فَاسْأَلْ اللّٰهَ وَإِذَا اسْتَعَنْتَ فَاسْتَعِنْ بِاللّٰهِ وَاعْلَمْ أَنَّ الْأُمَّةَ لَوْ اجْتَمَعَتْ عَلَی أَنْ يَنْفَعُوکَ بِشَيءٍ لَمْ يَنْفَعُوکَ إِلَّا بِشَيْءٍ قَدْ کَتَبَہُ اللّٰهُ لَکَ وَلَوْ اجْتَمَعُوا عَلَی أَنْ يَضُرُّوکَ بِشَيْءٍ لَمْ يَضُرُّوکَ إِلَّا بِشَيْءٍ قَدْ کَتَبَہُ اللّٰهُ عَلَيْکَ رُفِعَتْ الْأَقْلَامُ وَجَفَّتْ الصُّحُفُ )) [سبق تخريجه]