کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 86
علامت : نشانی کو کہتے ہیں ۔ ٭٭٭ تقدیر پر ایمان اصول ایمان میں سے چھٹا اصول:.... ’’اچھی اور بری تقدیر کے اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف سے ہونے پر ایمان ‘‘تقدیر پر ایمان اصل میں اللہ تعالیٰ کے ہر چیز سے متعلق سابق اور ازلی علم پر ایمان ہے۔ اوربیشک اللہ تعالیٰ نے اپنے علم سے ہر چیز کااحاطہ کر رکھا ہے؛ اور ہر چیز کی گنتی شمار کر رکھی ہے۔ اور یہ کہ اللہ تعالیٰ نے مخلوقات کی تقدیر اور ان کے اعمال زمین و آسمان کے پیدا کرنے سے پچاس ہزار سال پہلے لکھ رکھے ہیں ۔  اللہ تعالیٰ کی چاہت پر ایمان؛ جو کچھ اللہ تعالیٰ نے چاہا وہ ہوگیا ؛ جو نہیں چاہا وہ نہیں ہوا۔ اوریہ ایمان کہ اللہ تعالیٰ ہر ایک چیز کے خالق ہیں ۔ پس تقدیر پر ایمان کے چار ارکان ہیں ؛ جو اس شعر میں جمع کردیے گئے ہیں :  علم کتابة مولنا مشئیة وخلقہ وہو تکوین و ایجاد ’’ علم کتابت اور ہمارے رب کی چاہت اور تخلیق ؛ یہی تکوین اور ایجاد ہے۔‘‘   یہ چارامور تقدیر پر ایمان کے مراتب ہیں ۔ اور کوئی انسان اس وقت تک مؤمن نہیں ہوسکتا جب تک ان پر ایمان نہ لے آئے؛ ان کی تفصیل یہ ہے:  ٭ پہلا مرتبہ :....علم پر ایمان کہ الله تعالیٰ کو ازل سے ہر اس چیز کا علم ہے جو ہوگئی ؛ اور جو ہوگی؛ اور جو کچھ نہیں ہوا؛ اور اگر وہ ہوتا تو کیسے ہوتا۔ اور اس نے اپنے علم سے ہر چیز کااحاطہ کر رکھا ہے؛ اور ہر چیز کی گنتی شمار کر رکھی ہے۔ ٭ دوسرا مرتبہ :....کتابت پر ایمان: بیشک اللہ تعالیٰ نے مخلوق کی تقدیر اور بندوں کے اعمال لکھ رکھے ہیں ۔ارشاد فرمایا:  ﴿ اِنَّ ذٰلِكَ فِيْ كِتٰبٍ ، ۭ اِنَّ ذٰلِكَ عَلَي اللّٰهِ يَسِيْرٌ ، ﴾ [٢٢:٧٠] ’’ بیشک یہ سب ایک کتاب میں ہے بیشک یہ سب اللہ پر بہت آسان ہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((کَتَبَ اللّٰهُ مَقَادِيرَ الْخَلَائِقِ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِخَمْسِينَ أَلْفَ سَنَةٍ)) (مسلم) ’’ اللہ نے آسمان و زمین کی تخلیق سے پچاس ہزار سال پہلے مخلوقات کی تقدیر لکھ رکھی ہیں ۔‘‘ اور دوسری حدیث میں ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((إِنَّ أَوَّلَ مَا خَلَقَ اللّٰهُ الْقَلَمَ فَقَالَ اکْتُبْ فَقَالَ مَا أَکْتُبُ قَالَ اکْتُبْ الْقَدَرَ مَا کَانَ وَمَا ہُوَ کَائِنٌ إِلَی القیامة)) (أحمد 22707 ؛ أبو داؤد 4700 ؛ الترمذي 3319 ؛ الصحيحة 133.) ’’ اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے قلم کو پیدا کیا اور حکم دیا کہ لکھو اس نے عرض کیا کیا لکھوں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:’’