کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 84
﴿وَلَقَدْ فَضَّلْنَا بَعْضَ النَّـبِيّٖنَ عَلٰي بَعْضٍ ﴾ [١٧:٥٥] ’’ اور بیشک ہم نے بعض انبیاء کو دوسرے بعض پر فضیلت دی ہے۔‘‘ ہم انبیائے کرام علیہم السلام کے مابین اس تفاضل ؍فضیلت پر ایمان رکھتے ہیں ؛ اور ہمارا ایمان ہے کہ ان میں سے افضل اولو العزم رسول تھے؛ وہ پانچ ہیں : حضرت نوح ؛ حضرت ابراہیم؛ حضرت موسی؛ حضرت عیسی اور حضرت محمد علیہم السلام ؛ فرمان الٰہی ہے:  ﴿ وَاِذْ اَخَذْنَا مِنَ النَّـبِيّٖنَ مِيْثَاقَہُمْ وَمِنْكَ وَمِنْ نُّوْحٍ وَّاِبْرٰہِيْمَ وَمُوْسٰى وَعِيْسَى ابْنِ مَرْيَمَ ، وَاَخَذْنَا مِنْہُمْ مِّيْثَاقًا غَلِيْظًا ، ﴾ [٣٣:٧] ’’اوریاد کرو جب ہم نے نبیوں سے عہد لیا اور آپ سے بھی؛ اور نوح اور ابراہیم اور موسی ٰ اور عیسیٰ بن مریم سے اور ہم نے ان سے پختہ عہد لیا۔‘‘ ہمارا ایمان ہے کہ ان اولوالعزم رسولوں میں سے افضل خاتم الانبیاء و المرسلین سید الاولین و الآخرین محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ؛ ہمارا ایمان ہے کہ آپ پر نبوت و رسالت والا سلسلہ ختم ہوگیا ہے ۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:   ﴿ مَا كَانَ مُحَمَّدٌ اَبَآ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِكُمْ وَلٰكِنْ رَّسُوْلَ اللّٰهِ وَخَاتَمَ النَّـبِيّٖنَ ، ۭ ﴾[٣٣:٤٠] ’’ محمد صلی اللہ علیہ وسلم تمہارے مردوں میں کسی کے باپ نہیں لیکن اللہ کے رسول اور خاتم نبیین ہیں ۔‘‘  صحیح حدیث میں ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بیشک میرے بعد کوئی نبی نہیں ۔‘‘ (البخاری 3455 مسلم 1842) ٭٭٭ آخرت کے دن پر ایمان اصول ایمان میں سے پانچواں اصول:....’’ آخرت کے دن پر ایمان ‘‘ آخرت کے دن پر ایمان ان تمام چیزوں پر ایمان لانے کو شامل ہے جو مرنے کے بعد ہوں گی؛ اور جن کی تفصیل کتاب و سنت میں وارد ہوئی ہے ۔موت آخرت کے دن کی ابتداء ہے؛ قبر آخرت کی پہلی منزل ہے؛ جو کوئی مرجاتا ہے؛ اس پر قیامت قائم ہو جاتی ہے؛ اور آخرت کی گھڑی شروع ہو جاتی ہے۔  پس ’’ آخرت کے دن پر ایمان ‘‘ان تمام چیزوں پر ایمان رکھنے کا نام ہے جو مرنے کے بعد پیش آئیں گی جو قبر کی آزمائش وہاں کے عذاب یا نعمتوں سے شروع ہوتی ہیں ۔ پھر اس کے بعد کچھ دیگر امور پیش آئیں گے؛ جیسے :دوبارہ اٹھایا جانا ؛ رب العالمین کے سامنے پیشی؛ حشر ؛ میزان ؛ صراط ؛ نامہ اعمال کی تقسیم ؛ کچھ لوگ دائیں ہاتھ میں اور کچھ لوگ بائیں ہاتھ میں اعمال نامے لیں گے؛ پھر جنت اور جہنم ؛ اور جو تفصیلات جہنم کے عذاب سے متعلق ہیں ؛ اور جو تفصیلات