کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 80
(( مَنْ سَلَکَ طَرِيقًا يَبْتَغِي فِيہِ عِلْمًا سَلَکَ اللّٰهُ بِہِ طَرِيقًا إِلَی الْجَنَّةِ وَإِنَّ الْمَلَائِکَةَ لَتَضَعُ أَجْنِحَتَہَا رِضَائً لِطَالِبِ الْعِلْمِ)) (أحمد 21715 ؛ أبو داؤد 3641 ؛ الترمذی 2682 ؛ صحیح الجامع 6297) ’’ جو شخص طلب علم کے لیے راستہ طے کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے بدلے اسے جنت کی راہ چلاتا ہے؛ اور فرشتے طالب علم کی رضا کے لئے اپنے پر بچھاتے ہیں ۔‘‘ پس جو طالب روزانہ علم کے حلقوں میں جا کر بیٹھتاہے؛ وہ ملائکہ کو دیکھتا تو نہیں ؛ مگر انہوں نے اس طالب علم کے لیے اپنے پر بچھائے ہوتے ہیں ۔ وہ انہیں نہیں دیکھتا مگر وہ اپنے پروں سے علم کی مجلس کو ڈھانکے ہوئے ہوتے ہیں ۔ اور وہ اس پر ایمان رکھتا ہے؛ اور اس کا اس پر کامل یقین ہوتا ہے۔ اس لیے کہ وہ غیب پر ایمان رکھتا ہے۔ اور اس ایمان کے اثرات انسان پر مرتب ہوتے ہیں ؛ اور اس کے دل میں جگہ پاتے ہیں ۔ اور انسان کو علم حاصل کرنے میں اپنی یہ عظیم کرامت نظر آتی ہے؛ یہ شرف صرف علم کے حصول میں ہے۔ اور اس کا یہ شرف بھی ہے کہ فرشتے اس کے اس فعل پر راضی ہوکر اس کے لیے اپنے پر بچھاتے ہیں ۔  ٭٭٭ کتابوں پر ایمان اصول ایمان میں سے تیسرا اصول :.... کتابوں پر ایمان: اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے:  ﴿ وَقُلْ اٰمَنْتُ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰهُ مِنْ كِتٰبٍ ، ﴾ [٤٢:١٥] ’’کہو کہ میں ایمان لایا اس پر جو کوئی کتاب اللہ نے اتاری۔‘‘ یعنی ہر اس کتاب پر ایمان لایا ہوں جو اللہ تعالیٰ نے اپنے کسی رسول پر نازل کی ہے؛ فرمان الٰہی ہے:  ﴿ يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اٰمِنُوْا بِاللّٰهِ وَرَسُوْلِہٖ وَالْكِتٰبِ الَّذِيْ نَزَّلَ عَلٰي رَسُوْلِہٖ وَالْكِتٰبِ الَّذِيْٓ اَنْزَلَ مِنْ قَبْلُ ، ۭ وَمَنْ يَّكْفُرْ بِاللّٰهِ وَمَلٰىِٕكَتِہٖ وَكُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلٰلًۢا بَعِيْدًا ، ﴾ [٤:١٣٦] ’’ اے ایمان والو ایمان رکھو اللہ اور اللہ کے رسول پر اور اس کتاب پر جو اپنے ان رسول پر اتاری اور اس کتاب پر جو پہلے اتاردی اور جو نہ مانے اللہ اور اس کے فرشتوں اور کتابوں اور رسولوں اور قیامت کو تو وہ ضرور دور کی گمراہی میں پڑا۔‘‘ یہ آیت ان آیات میں سے ایک ہے جن میں ایمان کے اصول جمع کردیے گئے ہیں ؛ ان ہی میں سے کتابوں پر ایمان بھی ہے اور اس میں یہ بھی ہے کہ ان اصولوں کا ؛ یا ان میں سے کسی ایک اصول کا انکار کرنا اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر