کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 74
ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے اسماء کا انکار کرتا ہو؟بھلے وہ ایک ہی نام کا انکار کیوں نہ ہو۔ اس لیے کہ جو کوئی اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے کسی ایک نام کا؛ یا صفات میں سے کسی ایک صفت کا انکار کرتا ہے؛ وہ کفر کا ارتکاب کرتا ہے؛ فرمان الٰہی ہے:  ﴿ وَہُمْ يَكْفُرُوْنَ بِالرَّحْمٰنِ ، ۭ قُلْ ہُوَرَبِّيْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ ، عَلَيْہِ تَوَكَّلْتُ وَاِلَيْہِ مَتَابِ ، ﴾[١٣:٣٠] ’’ اوروہ رحمٰن کا انکار کرتے ہیں ؛فرمادیں : وہی میرا رب ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں ۔ میں اسی پر بھروسہ رکھتا ہوں اور اسی کی طرف رجوع کرتا ہوں ۔‘‘ پس اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے ایک نام ’’ الرحمن ‘‘ کے انکار کو کفر کہا گیاہے؛ تو وہ کیسے مؤمن ہوسکتا ہے جو کتاب اللہ اورسنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں وارد ہونے والے اللہ تعالیٰ کے اسماء مبارکہ اورصفات عالیشان کا منکر ہو ؟ تیسرا رکن:.... الوہیت میں اللہ تعالیٰ اس کی وحدانیت کا اقرار کرنا ہے۔ فرمان الٰہی ہے:  ﴿ وَمَآ اُمِرُوْٓا اِلَّا لِــيَعْبُدُوا اللّٰهَ مُخْلِصِيْنَ لَہُ الدِّيْنَ ، ۙ ﴾ [البینة 98] ’’حالانکہ ان کو یہی حکم دیا گیا تھا کہ صرف اللہ کی عبادت کریں دین کو اس کے لیے خالص کرتے ہوئے۔‘‘ اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے: ﴿وَاعْبُدُوا اللّٰهَ وَلَا تُشْرِكُوْا بِہٖ شَيْئاً ﴾[٤:٣٦] ’’ اور اللہ کی بندگی کرو اور کسی چیز کو اس کا شریک نہ ٹھہراؤ۔‘‘ اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے: ﴿وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِيْ كُلِّ اُمَّۃٍ رَّسُوْلًا اَنِ اعْبُدُوا اللّٰهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوْتَ ، ﴾[١٦:٣٦] ’’اور بیشک ہم نے ہر امت میں ایک رسول بھیجا کہ اللہ کوعبادت کرو اور شیطان سے بچو۔‘‘ اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے: ﴿ وَقَضٰى رَبُّكَ اَلَّا تَعْبُدُوْٓا اِلَّآ اِيَّاہُ ﴾ [١٧:٢٣] ’’اور تمہارے رب نے حکم فرمایا کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو۔‘‘ اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کاحضرت ابراہیم علیہ السلام کی زبانی فرمان گرامی ہے: ﴿ اِنَّنِيْ بَرَاۗءٌ مِّمَّا تَعْبُدُوْنَ ، اِلَّا الَّذِيْ فَطَرَنِيْ ﴾[٤٣:٢٧] ’’بیشک میں بیزار ہوں تمہارے معبودو ں سے، سوا اس کے جس نے مجھے پیدا کیا۔‘‘ ان معانی میں دیگر بھی بہت ساری آیات ہیں ۔ الوہیت میں اللہ تعالیٰ کی وحدانیت پر ایمان اس اعتقاد سے ہوتا ہےکہ معبود برحق صرف وہی ایک اللہ ہے؛ اس کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ؛ اوردین کو خالص اسی کے لیے کیا جائے؛ اور صرف اسی کی عبادت بجا لائی جائے۔اس طرح سے کہ بندہ ذلت وانکساری؛ رکوع اور سجدہ؛ ذبح اور نذر و نیاز اور دیگر عبادات میں اس کی توحید بجا لائے۔یہی چیز کلمہ ’’