کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 61
پانچواں رکن حج :.... اللہ تعالیٰ نے ساری زندگی میں صرف ایک بار استطاعت رکھنے والوں پر حج فرض کیا ہے۔جو کوئی اس سے زیادہ حج کرے تو یہ نفلی ہوگا۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿وَلِلّٰهِ عَلَي النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْـتَـطَاعَ اِلَيْہِ سَبِيْلًا ، ۭ ﴾ [٣:٩٧]
’’ اور اللہ کے لئے لوگوں پر اس گھر کا حج کرنا ہے جو اس تک پہنچنے کی استطاعت رکھتا ہو۔‘‘
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت ساری احادیث میں مبارکہ میں یہ ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو حج کی ترغیب دی ؛ اور اس عظیم الشان عبادت کے بجا لانے پر ابھارا۔ اور حج کے نتیجہ میں جو بہت بڑے اجر و ثواب ملتے ہیں ؛ اور گناہوں کی مغفرت ہوتی ہے؛ ان کو بیان کیا۔ پس جو انسان استطاعت رکھتا ہو اس پر واجب ہو جاتا ہے کہ وہ حج کے احکام سیکھے تاکہ اس عظیم الشان عبادت کوبصیرت کے ساتھ ادا کرسکے؛ تاکہ اس کی خیر و برکات اور عظیم الشان اجر وثواب کو حاصل کرنے میں کامیاب ہو۔
اللہ آپ کا بھلا کرے! ذرا غور کیجیے ؛ یہ پانچ ارکان ہیں جن پر اللہ تعالیٰ کا دین قائم ہے۔اللہ کے دین میں ان ارکان کی عظمت و شان اور بلند مقام و مرتبہ پر غور وفکر کریں ۔ جس کو اللہ پاک ان کی توفیق دیدیں ؛ اوروہ انہیں کماحقہ بجا لائے جیسا کہ مطلوب ہے؛ تو وہ قیامت کے دن جنت میں داخل ہوگا۔ جیساکہ صحیح مسلم میں حضرت معاذرضی اللہ عنہ والی روایت میں ہے ۔ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا :
(( أَرَأَيْتَ إِذَا صَلَّيْتُ الصلوات الْمَکْتُوبَاتَ وصمت رمضان وَأَحْلَلْتُ الْحَلَالَ وَحَرَّمْتُ الْحَرَامَ؛ ولم أزد علی ذلک شَیْئاً أَأَدْخُلُ الْجَنَّةَ ؟فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ :نَعَمْ))
’’آپ کاکیا خیال ہے کہ اگر میں فرض نمازپوری پڑھتا رہوں اور رمضان کے روزے رکھوں ؛ اور حرام کو حرام سمجھوں ؛ اور حلال کو حلال سمجھوں تو کیا میں جنت میں داخل ہوجاؤں گا؟تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’ ہاں ۔‘‘ [مسلم برقم 15]
اور اس اعرابی کے واقعہ میں ہے؛ جس کے سامنے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ارکان گنے ؛ تو وہ کہنے لگا:
’’اس ذات کی قسم جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو عزت دی !جو اللہ تعالیٰ نے مجھ پر فرض کر دیا ہے میں اس میں نہ کچھ بڑھاؤں گا اور نہ گھٹاؤں گا۔‘‘ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اگر اس نے سچ کہا ہے تو یہ مراد کو پہنچا۔‘‘
ایک روایت میں ہے (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا ):