کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 58
ارکان میں سے ایک ہے۔نماز بروزقیامت کسی انسان کے سچے ایمان کی دلیل و برہان ہوگی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( مَنْ حَافَظَ عَلَیْھَا کَانَتْ لَہ، نُوْرًا وَبُرْھَانًا وَ نَجَاۃَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَمَنْ لَّمْ یُحَافِظْ عَلَیْھَا لَمْ تَکُنْ لَہ، نُوْرًا وَلَا بُرْھَانَا وَلَا نَجَاۃً وَکَانَ یَوْمَ القِیَامَۃِ مَعَ قَارُوْنَ وَ
فِرْعَوْنَ وَ اُبَیِّ بْنِ خَلَفٍ)) [أحمد 6576؛ مسند دارمي 2763 ؛ شعب الايمان للبيهقي 2565 ؛ بسند جيد]
’’ جو آدمی نماز پر محافظت کرتا ہے؛ تو اس کے لئے یہ نماز نورو برہان ہوگی، نیز بروزقیامتنجات کا ذریعہ بنے گی اور جو آدمی نماز پر محافظت نہیں کرتا تو اس کے لئے نماز نہ نور ہو گی، نہ برہان؛اور نہ نجات کا ذریعہ ۔بلکہ ایسا آدمی قیامت کے روز قارون، فرعون، ہامان اور ابی ابن خلف کے ساتھ (عذاب میں مبتلا) ہوگا۔‘‘
پس نماز ہی برہان ہے؛ یعنی کسی انسان کے سچے ایمان کی گواہ اور دلیل ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿ اِنَّمَا يَعْمُرُ مَسٰجِدَ اللّٰهِ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَاَقَامَ الصَّلٰوۃَ ﴾ [٩:١٨]
’’ اللہ کی مسجدوں کو تو وہ لوگ آباد کرتے ہیں جو اللہ پر اور روز قیامت پر ایمان لاتے ہیں اور نماز پڑھتے۔‘‘
ہمارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے وارد مبارک حدیث میں ہے آپ نے ارشاد فرمایا:
((العھد الذي بیننا وبینھم الصلاۃ، فمن ترکھا فقد کفر)) (أحمد22937 ؛ترمذی 2621؍صحیح)
’’ہمارے اور ان کے درمیان عہدوپیمان نماز ہے ، پس جس نے نماز کو چھوڑا ، اس نے کفر کیا۔‘‘
( احمد ، ابو داؤد، ترمذی ، ابن ماجہ، البانی رحمہ اللہ نے صحیح کہا ہے ۔)
اللہ کے دین میں نماز کی شان بہت بڑی ہے۔ اوربروز قیامت سب سے پہلے انسان سے اسی کے بارے میں سوال ہو گا۔اگر نمازیں مقبول ہوں گی ؛ تو وہ نجات پا جائے گا اور کامیاب ہوگا۔ اور اگرنمازیں رد کردی گئیں تو ناکام و نامراد ہوا ۔ قرآن کریم میں بہت ساری نصوص نمازیں قائم کرنے اور ان کی حفاظت اور ان کے اوقات کی پابندی کے بارےمیں واردہوئی ہیں ۔اور نمازوں سے غفلت برتنے سے اور ان میں کمی بیشی کرنے سے ؛اورو ضائع کردینے سے ڈرایا گیا ہے۔ ان میں سے ایک اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے:
﴿ حٰفِظُوْا عَلَي الصَّلَوٰتِ وَالصَّلٰوۃِ الْوُسْطٰى ، وَقُوْمُوْا لِلّٰهِ قٰنِتِيْنَ ، ﴾ [٢:٢٣٨]
’’ نمازوں کی حفاظت کرو خصوصاً درمیانی نماز ؛ اور اللہ کے آگے ادب سے کھڑے رہا کرو۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿ وَاَقِيْمُوا الصَّلٰوۃَ وَاٰتُوا الزَّكٰوۃَ ، ﴾ [٢:١١٠]
’’ اور نماز ادا کرتے رہو اور زکوٰة دیتے رہو۔‘‘
قرآن مجیدکے اکثر مواقع پر یہ حکم وارد ہوا ہے۔ اورایسے ہی اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿ اِنَّ الصَّلٰوۃَ كَانَتْ عَلَي الْمُؤْمِنِيْنَ كِتٰبًا مَّوْقُوْتًا ، ﴾ [٤:١٠٣]