کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 31
فَلْيَعْبُدُوْا رَبَّ ہٰذَا الْبَيْتِ ، :....’’پس چاہیے کہ اس گھر کے مالک کی عبادت کریں ‘‘یعنی اپنی عبادات خالص اسی کے لیے بجا لائیں اور اپنی عبادات میں اس کی توحید کا اہتمام کریں ؛ دین کو خالص اس کے لیے کردیں ۔اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں اور نہ ہی اس کا ہم پلہ بنائیں ۔
الَّذِيْٓ اَطْعَمَہُمْ مِّنْ جُوْعٍ ، ۙ وَّاٰمَنَہُمْ مِّنْ خَوْفٍ ، :....’’جس نے ان کو بھوک میں کھانا کھلایا اور خوف سے امن بخشا‘‘یعنی وہ ذات جس نے ان پر کھانے اورامن کا انعام کیا؛ پس یہ نعمتیں اور اس انعام کرنے والے کے شکر اور دین کو اس کے لیے خالص کرنے کو واجب کرتی ہیں ؛کہ عبادت میں اس کی توحید بجا لائی جائے _تبار ک و تعالیٰ _۔
سورت ماعون
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
﴿اَرَءَيْتَ الَّذِيْ يُكَذِّبُ بِالدِّيْنِ ، فَذٰلِكَ الَّذِيْ يَدُعُّ الْيَتِيْمَ ، وَلَا يَحُضُّ عَلٰي طَعَامِ الْمِسْكِيْنِ ، فَوَيْلٌ لِّلْمُصَلِّيْنَ ، الَّذِيْنَ ہُمْ عَنْ صَلَاتِہِمْ سَاہُوْنَ ، الَّذِيْنَ ہُمْ يُرَاۗءُوْنَ ، وَيَمْنَعُوْنَ الْمَاعُوْنَ ، ﴾
’’بھلا آپ نے اس شخص کو دیکھا جو روزِ جزا کو جھٹلاتا ہے؟ یہ وہی ہے، جو یتیم کو دھکے دیتا ہے ۔اور فقیر کو کھانا کھلانے کے لیے ترغیب نہیں دیتا۔ تو ایسے نمازیوں کی خرابی ہے ۔جو نماز کی طرف سے غافل رہتے ہیں ۔جو ریا کاری کرتے ہیں ۔اور برتنے کی چیزیں مانگے نہیں دیتے۔‘‘
اَرَءَيْتَ :....’’اے نبی ! بھلا آپ نے دیکھاہے ‘‘ یہاں پر سوال تعجب کے لیے ہے۔ ﴿ الَّذِيْ يُكَذِّبُ بِالدِّيْنِ ، ﴾ :’’ جوشخص روزِ جزا کو جھٹلاتا ہے؟‘‘یعنی بدلہ دیے جانے کو؛ دوبارہ اٹھنے اور اللہ تعالیٰ کے سامنے پیش ہونے؛اور اس سے ملاقات کو جھٹلاتا ہے؟ اور اس دین کو جھٹلاتا ہے جو اللہ تعالیٰ نے شریعت مقرر کیا ہے؛ اوراپنے بندوں کو اس دین کے اختیار کرنے کی دعوت دی ہے جو دین اللہ تعالیٰ کی توحید اور اس کے لیے اخلاص پر قائم ہے ۔
فَذٰلِكَ الَّذِيْ يَدُعُّ الْيَتِيْمَ ، وَلَا يَحُضُّ عَلٰي طَعَامِ الْمِسْكِيْنِ ، :....’’یہ وہی ہے، جو یتیم کو دھکے دیتا ہے ۔اور فقیر کو کھانا کھلانے کے لیے ترغیب نہیں دیتا‘‘یعنی اس تکذیب کے ثمرہ اورنتیجہ میں انسان کا یہ حال ہو جاتا ہے کہ﴿ يَدُعُّ الْيَتِيْمَ ، ﴾: وہ یتیموں کو دھکے دیتا ہے؛ اور انہیں بہت سخت ڈانٹتا ہے؛ اور بہت بری طرح سے دھتکار دیتا ہے۔ان کے ساتھ شفقت اور رحمت کا برتاؤ نہیں کرتا۔﴿وَلَا يَحُضُّ ﴾: اور نہ ہی دوسروں کو ترغیب دیتا ہےکہ ﴿عَلٰي طَعَامِ الْمِسْكِيْنِ ، ﴾: مسکینوں کو کھانا کھلائیں ۔ کیونکہ وہ جب بذات خود نہ ہی کھانا کھلاتا ہے؛ نہ ہی ان پر