کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 241
کے ساتھ نکاح میں رغبت پیدا ہو۔ پس اب اس کے لیے وہ چیزیں مباح ہوجاتی ہیں ؛ جو شوہروالی عورت کے لیے مباح ہیں ۔کوئی چیز حسن میں اس منع و اباحت سے بڑھ کر بلیغ نہیں ہوسکتی۔ اور اگر سب جہاں کے عقل مندکوئی رائے پیش کرنا چاہیں تو وہ اس سے اچھی رائے پیش نہیں کرسکتے۔‘‘ (اعلام الموقعین 2؍167) دو از دہم:قبروں کی زیارت ٭ ’’شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’مردوں کے لیے اہلِ قبور کے حق میں دعا کرنے، ان کے لیے رحمت طلب کرنے اور موت وما بعد الموت کو یادکرنے کے لیے وقتاً فوقتاً قبروں کی زیارت کرنا مسنون ہے، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ((زُوْرُوْا الْقُبُوْرَ فَاِنَّھَا تُذَکِّرُ المَوْتَ)) (مسلم 976) ’’قبروں کی زیارت کیا کرو، کیونکہ یہ موت کی یاد دلاتی ہے۔‘‘ اس حدیث کو امام مسلم نے اپنی صحیح میں بیان کیا ہے۔نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کو تعلیم دیتے تھے کہ جب وہ قبروں کی زیارت کریں تو یہ دعا پڑھیں : ((اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ أَہْلَ الدِّیَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُسْلِمِیْنَ، وَإِنَّا إِنْ شَآئَ اللّٰہُ بِکُمْ لَلَاحِقُوْنَ،نَسْأَلُ اللّٰہَ لَنَا وَلَکُمُ الْعَافِیَۃَ، یَرْحَمُ اللّٰہُ الْمُسْتَقْدِمِیْنَ مِنَّا وَالْمُسْتَاخِرِیْنَ )) ’’اے اس دیار کے مومنو اور مسلمانو! تم پر سلامتی ہو، اللہ نے چاہا تو ہم بھی تمہارے پاس یقینا پہنچنے والے ہیں ، ہم اپنے لیے اور تمہارے لیے اللہ سے عافیت چاہتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ہم میں سے جو پہلے جا چکے اورجو بعد میں آنے والے ہیں ان پر رحم فرمائے۔‘‘ البتہ عورتوں کے لیے قبروں کی زیارت جائز نہیں ، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کی زیارت کرنے والی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے، اور اس لیے بھی کہ عورتوں کے قبروں پر جانے میں فتنہ کا خطرہ ہے اور ان سے بے صبری کے مظاہرہ کا اندیشہ ہے۔ اسی طرح عورتوں کے لیے قبرستان تک جنازہ کے پیچھے جانا بھی جائز نہیں ، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس سے منع فرمایا ہے البتہ میت پر مسجد یا نماز گاہ میں جنازہ کی نماز پڑھنا مرد اور عورت سب کے لیے مسنون ہے ۔ جو کچھ اللہ تعالیٰ ان مسائل میں جمع کرنے کی توفیق دی؛ ان کی یہ آخری سطور ہیں ۔  وصلی اللّٰہ وسلم علی نبینا محمد، وآلہ وصحبہ۔‘‘ شرح: یہ مسئلہ بارہواں اور آخری مسئلہ ہے جو کہ قبروں کی زیارت سے متعلق ہے۔‘‘  ٭ شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’مردوں کے لیے اہلِ قبور کے حق میں دعا کرنے، ان کے لیے رحمت طلب کرنے اور موت