کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 226
اور پھر ماں پھر دادی اور پھر عورتوں میں درجہ بدرجہ قریب ترین رشتہ دار عورت حق دار ہے۔شوہر اور بیوی میں سے ہر ایک کو ایک دوسرے کو غسل دینے کا حق ہے، اس لیے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو ان کی بیوی نے غسل دیا، اور حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اپنی بیوی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو غسل دیا تھا۔‘‘ شرح:  ٭ شیخ رحمہ اللہ نے :’’چھٹے مسئلہ میں ذکر کیا ہے کہ:’’ میت کو غسل کون دے گا‘‘؟ ٭ شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’میت کو غسل دینے، اس کی نماز جنازہ پڑھانے اور اس کو دفن کرنے کا سب سے زیادہ حق دار اس کا وصی ہے (وہ مردجس کومرنے والے نے وصیت کی ہو)۔‘‘اس لیے کہ یہ میت کا حق ہے؛ پس وصی کو جنازہ کے لیے دوسروں پر مقدم کیا جائے گا۔  ٭ ’’پھر باپ، پھر دادا اور پھر درجہ بدرجہ میت(مرد) کا قریب ترین رشتہ دار حق دار ہے۔‘‘یعنی باپ اور دادا کے بعد بیٹے ؛ بھلے نسل جتنی نیچے چلی جائے؛ پھر بھائی؛ اور ان کی اولاد ؛ پھر چاچا اور ان کی اولاد ۔ ٭ ’’اسی طرح عورت کو غسل دینے کی سب سے زیادہ حق دار اس کی وصیہ ہے (وہ عورت جس کو میت نے وصیت کی ہو) اور پھر ماں پھر دادی اور پھر عورتوں میں درجہ بدرجہ قریب ترین رشتہ دار عورت حق دار ہے۔‘‘اولیٰ اس کی وصیت ہے ؛ اگر وہ نہ ہو تو پھر اس کی ماں ؛ اور اس سے اوپر؛پھر بیٹی؛ اور اس سے نیچے ؛ پھر اس کی قریب ترین رشتہ دار خواتین ؛ اس کی بہن باپ کی طرف سے یا ماں کی طرف سے؛ یا پھر سگی بہن ؛ پھر پھوپھی؛ پھر خالہ ؛ آخرتک ۔  ٭ ’’ شوہر اور بیوی میں سے ہر ایک کو ایک دوسرے کو غسل دینے کا حق ہے، اس لیے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو ان کی بیوی نے غسل دیا، اور حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اپنی بیوی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو غسل دیا تھا۔‘‘شوہر کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنی بیوی کو مرجانے پر غسل دے؛ اور عورت کوحق حاصل ہے کہ وہ شوہر مر جانے پر اسے غسل دے ۔  ہفتم: نماز جنازہ کا طریقہ ٭ شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’ نماز جنازہ میں چار تکبیریں کہی جائیں گی:پہلی تکبیر کے بعد سورہ فاتحہ پڑھی جائے گی اور اگر اس کے بعد کوئی چھوٹی سورہ یا ایک دو آیتیں پڑھ لے تو بہتر ہے. ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اس سلسلہ میں صحیح حدیث وارد ہے۔پھر دوسری تکبیر کہہ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر تشہد والا درودپڑھے۔پھرتیسری تکبیر کہہ کر یہ دعا پڑھے: ((أَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِحَیِّنَا وَمَیِّتِنَا وَشَاہِدِنَا وَغَائِبِنَا وَصَغِیْرِنَا وَکَبِیْرِنَا وَذَکَرِنَا وَأُنْثَانَا، أَللّٰہُمَّ مَنْ أَحْیَیْتَہٗ مِنَّا فَأَحْیِہٖ عَلَی الْاِسْلَامِ وَمَنْ تَوَفَّیْتَہٗ مِنَّا فَتَوَفَّہٗ عَلَی الْاِیْمَانِ، أَللّٰہُمَّ اغْفِرْلَہٗ وَ ارْحَمْہُ وَعَافِہٖ وَاعْفُ عَنْہُ وَأَکْرِمْ نُزُلَہُ وَوَسِّعْ مُدْخَلَہُ وَاغْسِلْہُ بِالْمَائِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ ، وَنَقِّہٖ مِنَ الْخَطَایَا کَمَا نَقَّیْتَ الثَّوْبَ الْأَبْیَضَ مِنَ الدَّنَسِ ،