کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 208
کی خطرناکی کی طرف اشارہ ملتا ہے۔ اوریہ کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر اور شرک کے بعد قتل کرنا سب سے بڑا گناہ ہے۔خواہ انسان اپنے آپ کو قتل کردے؛ جسے خود کشی کہا جاتا ہے؛ جیسا کہ فرمان الٰہی ہے: ﴿ وَلَا تَقْتُلُوْٓا اَنْفُسَكُمْ ، ۭ﴾ [٤:٢٩] ’’ اور اپنے آپ کو ہلاک نہ کرو۔‘‘ یا پھر کسی دوسرے کو جان بوجھ کر نا حق قتل کردے۔ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر و شرک کے بعد یہ دونوں اور بہت بڑے کبیرہ اور ہلاک کردینے والے خطرناک ترین گناہ ہیں ۔  ٭ ’’شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’اور یتیم کا مال کھانا۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :  ﴿ اِنَّ الَّذِيْنَ يَاْكُلُوْنَ اَمْوَالَ الْيَتٰمٰى ظُلْمًا اِنَّمَا يَاْكُلُوْنَ فِيْ بُطُوْنِھِمْ نَارًا﴾ [٤:١٠] ’’بیشک لوگ یتیموں کا مال ناجائز طور پر کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ میں آگ بھرتے ہیں ۔‘‘ اس آیت میں یہ بیان کیا گیاہے کہ یتیموں کا مال کھانا ایسا کبیرہ گناہ ہے جو بروز قیامت جہنم میں داخلے کو واجب کرتا ہے؛ یہاں پر بطور خاص مال کھانے کا ذکر ہے؛ اس لیے کہ مال سے منفعت کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے۔ ورنہ مال کو کسی طرح سے تلف کرنا؛ خواہ وہ کھانے پینے سے ہو؛ یاپھر اس سے کپڑے یا سواری یا گھر خریدا جائے؛ یا پھر کسی اور کام میں لایا جائے ؛ سبھی امور برابر ہیں ۔ اوریہ وعید ان سب کو شامل ہے۔   یتیم میں کمزوری پائی جاتی ہے۔وہ مال اور اس کی قدرو قیمت کے متعلق نہیں جانتا۔ پس یتیم کا سرپرست اور ولی اس مال کا امین ہوتا ہے۔کبھی کبھار وہ اس میں کچھ کھا پی لے؛ یا استعمال کرلے؛ تو اسے اللہ رب العالمین کے علاوہ کوئی دوسرا نہیں جانتا۔ پس ان نصوص میں یہ وعید وارد ہوئی ہے؛ اور اس سے ڈرایا گیا ہے۔تاکہ ان کا سرپرست اس مال کی حفاظت کرے اور اسے ضائع نہ ہونے دے۔ ٭ ’’شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’اورسود کھانا۔‘‘سود بڑے کبیرہ او رخطرناک گناہوں میں سے ہے۔ حقیقت میں یہ لوگوں کا مال باطل ذرائع سے کھانا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :  ﴿ يَمْحَقُ اللّٰهُ الرِّبٰوا وَيُرْبِي الصَّدَقٰتِ ، ۭ﴾ [٢:٢٧٦] ’’ اللہ تعالیٰ سود کو نابود کرتا اور خیرات کو بڑھاتا ہے۔‘‘ اور سود کھانے والے کا حال بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا :  ﴿ اَلَّذِيْنَ يَاْكُلُوْنَ الرِّبٰوا لَايَقُوْمُوْنَ اِلَّا كَـمَا يَقُوْمُ الَّذِيْ يَتَخَبَّطُہُ الشَّيْطٰنُ مِنَ الْمَسِّ ﴾ [٢:٢٧٥] ’’ جو لوگ سود کھاتے ہیں وہ (قبروں سے) اس طرح اٹھیں گے جیسے کسی کو جن نے لپٹ کر دیوانہ بنا دیا ہو۔‘‘ سود اللہ تعالیٰ کی طرف سے لعنت اور اس کی ناراضگی کو واجب کرتا ہے۔ حدیث شریف میں ہے: