کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 206
بڑا ظالم بن گیا؛ جس نے سب سے بڑے گناہ؛ اور عظیم ترین ظلم اور ہلاک کردینے والے عمل کا ارتکاب کیا۔
٭ ’’جادو‘‘بھی مہلک ترین کبیرہ گناہوں میں سے ؛ بلکہ ان میں سے ایک بڑا گناہ ہے۔بے شک جادو کرنا اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر ہے۔ جادو گر اس وقت تک جادو گر نہیں بن سکتا جب تک وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر اور شرک کا ارتکاب نہ کر لے ‘اور شیطان کی اطاعت گزاری کرتے ہوئے کتاب اللہ کو پس پشت نہ ڈال دے؛ ارشاد ربانی ہے:
﴿ نَبَذَ فَرِيْـقٌ مِّنَ الَّذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ ، كِتٰبَ اللّٰهِ وَرَاۗءَ ظُہُوْرِھِمْ كَاَنَّھُمْ لَا يَعْلَمُوْنَ ، وَ اتَّبَعُوْا مَا تَتْلُوا الشَّيٰطِيْنُ عَلٰي مُلْكِ سُلَيْمٰنَ ، ﴾ [٢:١٠٢]
’’تو کتاب والوں سے ایک گروہ نے اللہ کی کتاب پیٹھ پیچھے پھینک دی گویا وہ کچھ علم ہی نہیں رکھتے ۔اور اس کے پیرو ہوئے جو شیطان پڑھا کرتے تھے سلطنت سلیمان کے زمانہ میں ۔‘‘
تو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی حضرت سلیمان علیہ السلام كکی جادو کے عمل سے برأت بیان کی؛ تو یوں ارشاد فرمایا:
﴿ وَمَا كَفَرَ سُلَيْمٰنُ ﴾
’’سلیمان علیہ السلام نے کفر نہیں کیا۔‘‘ اس لیے کہ جادو کرنا اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے ساتھ کفر کاارتکاب کرنا ہے۔
٭ ’’جادو‘‘ ان طلاسم ؛ تعویذ گنڈوں اور دم ومنتر کو کہا جاتا ہے جو جادو کئے گئے انسان کے دل ؛ بدن اور مال پر اثر انداز ہوتے ہیں ۔ ایسا جادو بھی ہے جو قاتل ثابت ہوتا ہے۔ اور کچھ بیمار کردیتا ہے؛اور کسی جادو سے میاں بیوی میں جدائی ڈال دی جاتی ہے۔ اور جادو میں سے کچھ تو حقیقت پر مبنی ہوتا ہے؛ اور کچھ صرف خیال ہوتا ہے۔ ارشاد ربانی ہے:
﴿ قَالَ بَلْ اَلْقُوْا ، فَاِذَا حِبَالُہُمْ وَعِصِيُّہُمْ يُخَيَّلُ اِلَيْہِ مِنْ سِحْرِہِمْ اَنَّہَا تَسْعٰي ، ﴾ [٢٠:٦٦]
’’ موسیٰ نے کہا بلکہ تم ہی ڈالو؛ جبھی ان کی رسیاں اور لاٹھیاں ان کے جادو کے زور سے ان کے خیال میں دوڑتی معلوم ہوئیں ۔‘‘
اور جس ’’جادو‘‘کی جادو کئے گئے انسان پر حقیقی تأثیر ہوتی ہے؛ جیسے موت ؛ مرض؛ یا میاں بیوی میں جدائی ؛ یا اس کے علاوہ کسی بھی صورت میں ؛ جیسا کہ فرمان الٰہی ہے:
﴿ فَيَتَعَلَّمُوْنَ مِنْہُمَا مَا يُفَرِّقُوْنَ بِهٖ بَيْنَ الْمَرْءِ وَزَوْجِهٖ ﴾
’’پھر لوگ ان سے وہ سیکھتے جس سے خاوند و بیوی میں جدائی ڈال دیں ۔‘‘
اور فرمان الٰہی ہے:
﴿ وَمِنْ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِي الْعُقَدِ ، ﴾ [١١٣:٤]
’’اور گنڈوں پر (پڑھ پڑھ کر) پھونکنے والیوں کی برائی سے۔‘‘
اس سے مراد جادو گرنیاں ہیں ۔ان کی برائی سے پناہ مانگنا اس بات کی دلیل ہے کہ جادو گروں اور جادو گرنیوں کے