کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 194
’’ رات گزارنے کی جگہ اور شام کا کھانا مل گیا۔‘‘ [صحيح: رواه مسلم في الأشربة (2018).] اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ جب تم اپنے گھر والوں کے پاس جاؤ تو انہیں سلام کیا کرو ، یہ سلام تمہارے لیے اور تمہارے گھر والوں کے لیے خیر و برکت کا باعث ہو گا ۔‘‘ (ترمذی ح: 2698 ۔ حسنہ الالبانی رحمہ اللہ ؛صحيح الجامع 6419 ) اور جب گھر سے نکلے تو یہ دعا پڑھے:  ((بِسْمِ اللّٰہِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللّٰہِ لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰهِ )) (صححہ الألبانی في صحیح سنن الترمذي ۳۴۲۶) ’’اللہ ہی کے نام سے ‘میں نے اللہ پر بھروسہ کیا ، گناہ سے بچنے کی ہمت ہے نہ نیکی کرنے کی طاقت ، مگر اللہ ہی کی توفیق سے۔‘‘ اور پھر اللہ تعالیٰ سے دعا کرے اور اس کی پناہ مانگے : ((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْٓ اَعُوْذُبِکَ اَنْ اَضِلَّ اَوْ اُضَلَّ اَوْ اَزِلَّ اَوْ اُزَلَّ اَوْ اَظْلِمَ اَوْ اُظْلَمَ اَوْ اَجْھَلَ اَوْ یُجْھَلَ عَلَیَّ )) (صحیح سنن ابي داؤد ۵۰۹۴) ’’اے اللہ! میں تیری پناہ میں آتا ہوں کہ میں گمراہ ہو جاؤں یا مجھے گمراہ کردیا جائے، میں پھسل جاؤں یا مجھے پھسلا دیا جائے، میں ظلم کروں یا مجھ پر ظلم کیا جائے، میں کسی سے جہالت سے پیش آؤں یا میرے ساتھ جہالت سے پیش آیا جائے۔‘‘ ٭ سفر کے وقت ‘‘: سفر کے کئی آداب ہیں ۔مسافر کو چاہیے ان کی معرفت حاصل کرے اور ان سے بہرہ ور ہونے کا اہتمام کرے۔ جیسے سوار ہونے اور اترنے کے آداب ؛ بستی میں داخل ہونے کے آداب ؛ اور جو شریعت مبارکہ میں اس سلسلہ میں دعائیں وارد ہوئی ہیں ؛ مسلمان کو ان کا اہتمام کرنے پر حریص ہونا چاہیے۔  ٭ ’’ اوروالدین کے ساتھ‘‘ : بیشک لوگوں میں حسن ادب کے سب سے زیادہ مستحق والدین ہیں ۔ جیسا کہ حدیث میں ہے ؛ ایک صحابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: یا رسول اللہ ! میرے اچھے سلوک کا سب سے زیادہ حقدار کون ہے ؟ فرمایا کہ تمہاری ماں ہے ۔ پوچھا : اس کے بعد کون ہے ؟ فرمایا کہ تمہاری ماں ہے ۔ انہوں نے پھر پوچھا اس کے بعد کون ؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمہاری ماں ہے ۔ انہوں نے پوچھا اس کے بعد کون ہے ؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر تمہارا باپ ہے۔‘‘ (البخاری 5971؛ مسلم 2548) ایک دوسری حدیث میں ہے: ’’ اپنی ماں کے ساتھ اچھا سلوک کرو ؛ پھر اپنے باپ کے ساتھ ؛ پھر اپنی بہن کے ساتھ پھر اپنے بھائی کے ساتھ پھر قریب سے قریب تر کے ساتھ۔‘‘ (الحاکم 7245 ؛ الإرواء 3؍322؛ ؍ صحيح ) پس والدین حسن معاملہ اور آداب کے سب سے زیادہ حق دار ہیں ۔ اسی لیے امام بخاری رحمہ اللہ نے ’’ الادب المفرد‘‘