کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 189
’’واللہ! وہ ایمان والا نہیں ۔ واللہ! وہ ایمان والا نہیں ۔ واللہ! وہ ایمان والا نہیں ۔ عرض کیا گیا کون: یا رسول اللہ؟کون ایمان والا نہیں ؟ فرمایا:’’ وہ جس کے شر سے اس کا پڑوسی محفوظ نہ ہو۔‘‘(البخاری 6016 ؛ مسلم 61)
حسن پڑوس :....انسان اپنے پڑوسی کو کسی بھی قسم کی زبانی یا فعلی تکلیف دینے سے دور رہے۔
حسن پڑوس:.... انسان اچھا اور پاکیزہ معاملہ رکھے؛ پڑوسی کے حقوق کا خیال رکھے؛ اور اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے پڑوسی کے ساتھ احسان کرنے کا جو حکم دیا ہے؛ اس میں ان کی اطاعت کرے۔‘‘
٭ ’’ حسب استطاعت ضرورت مند کی مدد کرنا‘‘:یعنی جتنا انسان کے بس میں ہو؛ اس قدر تعاون کرے۔ حدیث شریف میں ہے؛ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
((وَاللّٰهُ فِي عَوْنِ الْعَبْدِ مَا کَانَ الْعَبْدُ فِي عَوْنِ أَخِيہِ ))
’’اور اللہ اس بندے کی مدد میں ہوتے ہیں جو اپنے بھائی کی مدد میں لگا ہوتا ہے۔‘‘
اور فرمایا:
(( مَنْ نَفَّسَ عَنْ مُؤْمِنٍ کُرْبَةً مِنْ کُرَبِ الدُّنْيَا نَفَّسَ اللّٰهُ عَنْہُ کُرْبَةً مِنْ کُرَبِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ))
’’ جس آدمی نے کسی مومن سے دنیا میں مصیبتوں میں سے کسی مصیبت کو دور کیا اللہ تعالیٰ اس سے قیامت کے دن کی مصیبتوں کو دور کرے گا ۔‘‘[1]
’’ان کے علاوہ دیگر وہ اخلاق جن کی مشروعیت کتاب یا سنت سے ثابت ہے‘‘:یہ اخلاقيات بہت زیادہ ہیں ۔ شیخ رحمہ اللہ نے جو کچھ ذکرکیا ہے وہ ان عظیم الشان اخلاقیات میں سے ان چند ایک کی طرف اشارہ تھا جن سے ایک مسلمان کو بہرہ ور ہونا چاہیے۔ اور جو کچھ ذکر کیا گیا ہے اس میں ذکر نہ کئے جانے والے کی طرف تنبیہ ہے۔
بعض اہل علم رحمہم اللہ نے اس سلسلہ میں بطور خاص علیحدہ کتابیں لکھی ہیں ۔ ان میں سب سے وسیع اور جامع کتاب امام بخاری رحمہ اللہ کی تصنیف ہے۔ یہ کتاب اپنی ترتیب ؛جمع ِ نصوص اور سلف صالحین رحمہم اللہ کے آثار و مرویات میں سے دلائل ذکر کرنے کی وجہ سے اپنے باب میں بہت ہی عظیم الشان کتاب ہے۔
٭٭٭
[1] صحیح مسلم2699:یہ پوری حدیث اس طرح ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جس آدمی نے کسی مومن سے دنیا میں مصیبتوں میں سے کسی مصیبت کو دور کیا اللہ تعالیٰ اس سے قیامت کے دن کی مصیبتوں کو دور کرے گا۔ اور جس نے تنگ دست پر آسانی کی اللہ اس پر دنیا میں اور آخرت میں آسانی کرے گا ۔اور اللہ اس بندے کی مدد میں ہوتے ہیں جو اپنے بھائی کی مدد میں لگا ہوتا ہے ۔اور جو ایسے راستے پر چلا جس میں علم کی تلاش کرتا ہو اللہ تعالیٰ اس کے لئے ذریعہ جنت کا راستہ آسان فرما دیتے ہیں اور جو لوگ اللہ کے گھروں میں سے کسی گھر میں اللہ کی کتاب کی تلاوت کرتے اور اس کی تعلیم میں مصروف ہوتے ہیں ان پر سکینہ نازل ہوتی ہے اور رحمت انہیں ڈھانپ لیتی ہے اور فرشتے انہیں گھیر لیتے ہیں اور اللہ ان کا ذکر اپنے پاس موجود فرشتوں میں کرتے ہیں اور جس شخص کو اس کے اپنے اعمال نے پیچھے کردیا تو اسے اس کا نسب آگے نہیں بڑھا سکتا۔