کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 185
((آيَةُ الْمُنَافِقِ ثَلَاثٌ إِذَا حَدَّثَ کَذَبَ وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ وَإِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ)) (البخاری 33مسلم 59) ’’ منافق کی تین نشانیاں ہیں جب بات کرے تو جھوٹ بولے اور جب وعدہ کرے تو خلاف کرے جب امین بنایا جائے تو خیانت کرے۔‘‘ جب جھوٹ بولنا نفاق کی نشانی ہے تو بیشک سچ بولنا ایمان کی نشانی و علامت ہے۔ مسلمان پر سچائی کا اہتمام کرنا واجب ہے۔اور چاہیے کہ سچائی اس کی صفت ؛ زینت جمال اور کردار ہو؛ تاکہ وہ اللہ تعالیٰ کے وعدہ کردہ انعامات حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکے جو اس نے اپنے سچے بندوں کے لیے تیار کر رکھے ہیں ۔  ٭٭٭ شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ امانت داری‘‘:دین میں امانت کا بہت بڑا مقام و مرتبہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے امانت کو زمین و آسمان پر پیش کیا مگر وہ اس كکی منزلت اور شان کی وجہ سے اس کا بوجھ برداشت کرنے سے ڈر گئے؛فرمان الٰہی ہے: ﴿ اِنَّا عَرَضْنَا الْاَمَانَۃَ عَلَي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَالْجِبَالِ فَاَبَيْنَ اَنْ يَّحْمِلْنَہَا وَاَشْفَقْنَ مِنْہَا وَحَمَلَہَا الْاِنْسَانُ ، ۭ اِنَّہٗ كَانَ ظَلُوْمًا جَہُوْلًا ، ﴾ [٣٣:٧٢] ’’بیشک ہم نے امانت پیش فرمائی آسمانوں اور زمین اور پہاڑوں پر تو انہوں نے اس کے اٹھانے سے انکار کیا اور اس سے ڈر گئے اور آدمی نے اٹھالی، بیشک وہ اپنی جان کو مشقت میں ڈالنے والا بڑا نادان ہے۔‘‘ امانت عمومی معنی کے اعتبار سے پورے دین کو شامل ہے۔اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے بندوں کو اپنی توحید کے لیےپیدا کیاہے اور اپنی اطاعت گزاری کے لیے انہیں وجود بخشا ہے۔ہر انسان پر لازم ہوتا ہے کہ وہ اس امانت کی حفاظت اور اس کا خوب اہتمام کرے۔ لوگ اس سلسلہ میں تین گروہوں میں تقسیم ہوگئے۔ یہ تین اقسام اللہ تعالیٰ نے بیان کی ہیں :  ﴿ لِّيُعَذِّبَ اللّٰهُ الْمُنٰفِقِيْنَ وَالْمُنٰفِقٰتِ وَالْمُشْرِكِيْنَ وَالْمُشْرِكٰتِ وَيَتُوْبَ اللّٰهُ عَلَي الْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ ، ۭ وَكَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا ، ﴾ [٣٣:٧٣] ’’تاکہ اللہ عذاب منافق مردوں اور منافق عورتوں اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو اور اللہ توبہ قبول فرمائے مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں کی، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘ پہلی قسم: جنہوں نے ظاہراً اس امانت کی حفاظت کی مگر ان کا باطن خراب ؛ تباہ و برباد ہے۔ یہ لوگ منافق ہیں ۔ دوسری قسم: جنہوں ظاہری اور باطنی طورپر اسرار و اعلان میں اس امانت کو ضائع کردیا۔یہ لوگ مشرک ہیں ۔  تیسری قسم: جنہوں ظاہری اور باطنی طورپر اسرار و اعلان میں اس امانت کی حفاظت کی۔یہ لوگ مؤمن ہیں ۔ امانت داری میں سے: لوگوں کے حقوق حفاظت ؛ اور ان کے اقوال و مصلحتوں اور منفعت میں اوردیگر امور میں ان