کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 184
شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ ہر مسلمان کے لیے مشروع اخلاق سے مزین ہونا‘‘ اورپھر ان جملہ اخلاقیات میں سے بطور اشارہ چند ایک کا شمار شروع کردیا؛ تمام امور اخلاق بیان نہیں فرمائے؛ اسی لیے فرمایا:’’ انہی میں سے چندیہ ہیں ‘‘: سچائی:.... صداقت وہ سب سے بڑا اسلامی اخلاق ہے جو اسلام میں سچے مسلمان کی فضیلت ظاہر کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے:  ﴿ يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَكُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِيْنَ ، ﴾ [٩:١١٩] ’’اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ رہو۔‘‘ حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:  ’’تم پر سچائی کو لازم پکڑنا ضروری ہے۔ بلاشبہ سچ آدمی کو نیکی کی طرف بلاتا ہے اور نیکی جنت کی طرف لے جاتی ہے اور ایک شخص ہمیشہ سچ بولتا رہتا ہے؛اور سچائی کی تلاش میں رہتا ہے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں صدیق کا لقب اور مرتبہ حاصل کر لیتا ہے۔ ‘‘ (البخاری 6094 ؛ مسلم 2607) سب سے بڑے مقام و مرتبہ والی اور اونچی شان والی سچائی وہ ہے جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہو؛ فرمان الٰہی ہے:  ﴿ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ رِجَالٌ صَدَقُوْا مَا عَاہَدُوا اللّٰهَ عَلَيْہِ ، ﴾ [٣٣:٢٣] ’’ مسلمانوں میں کچھ وہ مرد ہیں جنہوں نے سچا کردیا جو عہد اللہ سے کیا تھا۔‘‘ پس وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ اس کی توحید میں اور اس پر ایمان میں ؛ اس کی عبادت اور قربت حاصل کرنے میں سچا ہوتا ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص سچے دل سے اس بات کی گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے سچے رسول ہیں ، اللہ تعالیٰ اس کو (دوزخ کی) آگ پر حرام کر دیتا ہے۔‘‘ (البخاری 128) لا الہ الا اللہ کا اقرار ایمان کی سب سے بڑی شاخ اور اسلام کی سب سے اونچی بنیاد ہے؛اوریہ اقرار اور گواہی سچائی کے بغیر اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں مقبول نہیں ہوسکتی۔جیسا کہ حدیث میں بھی ہے: ’’سچے دل سے گواہی دے۔‘‘  ’’صدق ‘‘(سچائی ) کا مطلب ہے کہ دل اور زبان میں موافقت ہو۔ یعنی جو کچھ انسان زبان سے کہے ؛ اس کے دل میں بھی وہی کچھ ہو۔ اگر ظاہر و باطن ؛ اور اسرار و اظہار میں اختلاف ہو تو یہ نفاق (منافقت ) ہے۔ بسا اوقات یہ نفاق نفاق اکبر ہوتا ہے؛ اور کبھی نفاق اصغر۔ یہ سب کچھ ظاہر اور باطن میں اختلاف کے حساب سے ہوتاہے۔ جب انسان ایمان کا اظہار کرتا ہو؛ اور دل میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر و انکار چھپایا ہو ؛ تو یہ نفاق اکبر ہے ۔ اور اگرصداقت و وفاداری کا اظہار کررہا ہو؛ مگر باطن میں جھوٹ اور خیانت پوشیدہ ہو تو یہ نفاق اصغر ہے؛ اسے عملی نفاق بھی کہتے ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان گرامی ہے: