کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 174
اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فعل والی حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی روایت سے بھی استدلال کیا جاسکتا ہے جس میں ہے: ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کلی کی ؛ اور ناک سے پانی جھاڑا۔‘‘ (بخاری 159 مسلم 226 ؛ یہ الفاظ صحیح مسلم کے ہیں )  کلی کرنا:....یعنی منہ میں پانی ڈال کر اسے حرکت دینا تاکہ منہ اندر سے صاف شفاف ہو جائے۔  استنشاق:.... ( ناک میں پانی ڈالنا): اور زور سے اندر کو کھینچنا تاکہ پانی ناک کے آخری حصہ تک پہنچ جائے۔  استنثار:....(ناک جھاڑنا): پھر ناک میں ڈالے ہوئے پانی کو زور سے باہر کو جھاڑنا تاکہ ناک کے بانسے صحیح صاف ہو جائیں ۔ دوم:.... دونوں ہاتھوں کاکہنیوں تک دھونا؛یعنی انگلیوں کے پوروں سے کہنی تک ۔کہنیوں تک سے مراد کہنیوں کے سمیت ہے۔ اس لیے کہ دھونے کا حکم کہنیوں کو بھی شامل ہے۔ جیسا کہ اس کی وضاحت عملی سنت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک فعل سے بھی ہوتی ہے۔  سوم:.... پورے سر کا مسح کرنا: سنت نبویہ نے اس طریقہ کو واضح کردیا ہے؛ جیسے حضرت عبد اللہ بن زید کی روایت میں ہے: ’’ پھر اپنے دونوں ہاتھوں سے اپنے سر کا مسح کیا ۔ اس طور پر اپنے ہاتھ آگے لائے پھر پیچھے لے گئے۔ مسح سر کے ابتدائی حصے سے شروع کیا ۔ پھر دونوں ہاتھ گدی تک لے جا کر وہیں واپس لائے جہاں سے (مسح) شروع کیا تھا۔‘‘ (البخاری 185 مسلم 235) ( اس میں کان بھی شامل ہیں )۔اس کی دلیل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان گرامی ہے: ’’ کان سر کا حصہ ہیں ۔‘‘  (أحمد 22282 أبو داؤو 124 الترمذی 37؛ ابن ماجہ 444 ؛ و صححہ الالبانی فی الارواء 84) نیز اس کی دلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فعل ہے؛ آپ اپنے کانوں کا مسح اسی پانی سے کیا کرتے تھے جس سے اپنے سر کا مسح فرماتے۔ اس کے لیے علیحدہ پانی نہیں لیا کرتے تھے۔ اور اپنی انگشت شہادت کو کانوں کے اندر کی طرف رکھ کر مسح کرتے؛ جبکہ انگوٹھوں سے کان کے بیرونی حصہ کا مسح فرماتے۔ کانوں کو دھویا نہیں جاتا بلکہ ان کا مسح کیا جاتا ہے۔ اس لیے کہ کانوں کا حکم وہی ہے جو سر کا حکم ہے۔ اور سر کا مسح فرض ہے دھونا نہیں ۔  چہارم: ’’دونوں پاؤں کو ٹخنوں سمیت دھونا‘‘: اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے:  ﴿ وَاَرْجُلَكُمْ اِلَى الْكَعْبَيْنِ ﴾ ’’ اور اپنے پاؤں کو ٹخنوں سمیت دھو لو۔‘‘ یہاں پر آیت میں لفظ’’إلی‘‘ مع کے معنی میں ہے۔ اس کی دلیل وہ احادیث بھی ہیں جن میں وضوء کا طریقہ بیان