کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 164
شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’ تکبیرِ تحریمہ کہتے ہوئے، رکوع کے لیے جھکتے وقت اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت اور تشہد اوّل سے تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہوتے وقت دونوں ہاتھوں کو انگلیاں ملائے ہوئے مونڈھوں تک یا کانوں کے برابر تک اٹھانا۔‘‘یہ چار مواقع ایسے ہیں جہاں پر مسلمان کو نماز میں رفع یدین اس طرح کرنا چاہیے کہ اس کی انگلیاں باہم ملی ہوئی ہوں یعنی ان میں فاصلہ نہ ہو۔رفع یا تو کندھوں تک ہوتا ہے یاپھر کانوں کی لو تک ۔ اس لیے کہ صحیح سنت مطہرہ میں یہ عمل ایسے ہی ثابت ہے۔ ایک حدیث میں ہے:  ’’ اپنے ہاتھوں کو کندھوں کے برابر تک اٹھائے ۔‘‘  (أخرجہ أحمد 23599؛ أبو داؤد 730 ؛ الترمذی 304 نسائی 1181) اور دوسری حدیث میں ہے: ’’ اپنے ہاتھوں کو کانوں کی لو کے برابر تک اٹھائے ۔‘‘ (مسلم 391 ) پس ان چار مقامات پر رفع یدین کرنا سنت ہے۔صحیح بخاری میں ہے : عبیداللہ عمری نے نافع سے بیان کیاہے کہ ’’حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ جب نماز میں داخل ہوتے تو پہلے تکبیر تحریمہ کہتے اور ساتھ ہی رفع یدین کرتے ۔ اسی طرح جب وہ رکوع کرتے تب اور جب’’ سمع اللّٰہ لمن حمدہ ‘‘کہتے تب بھی (رفع یدین کرتے) ؛دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے اور جب قعدہ اولیٰ سے اٹھتے تب بھی رفع یدین کرتے ۔ آپ نے اس فعل کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچایا۔‘‘ (کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح نماز پڑھا کرتے تھے ۔) (البخاری 739) نماز کی سنتوں میں سے:’’رکوع اور سجدہ میں ایک سے زائد بار تسبیح پڑھنا‘‘یعنی رکوع میں ایک سے زیادہ بار سبحان ربی العظیم پڑھنا؛ اور سجدہ میں ایک سے زیادہ بار سبحان ربی الأعلیٰ پڑھنا؛ایک ایک بار یہ اذکار پڑہنا نماز کے واجبات میں سے ہے؛ اور اس سے زیادہ مرتبہ پڑھنا سنت ہے۔ رکوع کے بعدقومہ کی حالت میں ’’رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْد‘‘ سے زائد دعا‘‘رکوع سے سر اٹھانے کے بعد یہ دعا پڑھنا سنت ہے؛ ’’رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْد‘‘ امام اور مقتدی؍ منفرد سبھی پڑھیں گے۔اور جو کچھ اس سے زیادہ وارد ہوا ہے وہ سنت ہے جیسے یہ کلمات: (( رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ حَمْدًا کَثِیْرًا طَیِّبًا مُبَارَکًا فِیْہِ [کما یحب ربنا و یرضی])) ’’ اے ہمارے رب اور تیرے ہی لئے تمام تعریف ہے تعریف زیادہ‘ پاکیزہ جس میں برکت ڈال دی گئی‘ جیسے ہمارے رب کو پسند ہے اوروہ راضی ہوتا ہے۔‘‘  (البخاری 799؍ اس روایت کے آخری الفاظ مجھے نہیں ملے ؛ مترجم)  یا پھر( اَللَّھُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ) کے بعد یوں پڑھے:  ((مِلْ ئُ السَّمٰوَاتِ وَ الاَرْضِ وَمِلْ ئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَیْئٍی بَعْدُ اَھْلَ الثَّنَائِ وَالْمَجْدِ )) ’’تیری اتنی حمد ہے کہ آسمان بھر جائیں زمین بھر جائے اور ان کے بعد ہر وہ چیز بھر جائے جو تو چاہے اے ثناء اور بزرگی والے۔‘‘ [مسلم (477) ابوداؤود (847) نسائی2؍198۔199]