کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 149
نواں سبق: تشہد کا بیان شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : نواں سبق: تشہد کا بیان: تشہد درج ذیل ہے: ((اَلتَّحْیَاتُ لِلّٰهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّیَّبَاتُ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اَیُّھَا النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہُ، اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِیْنَ، اَشْھَدُ اَنْ لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُوْلُہُ)) ’’تمام تعریفیں اور دعائیں (عبادتیں ) اور پاکیزہ چیزیں اللہ ہی کے لیے ہیں ، سلام ہو آپ پر اے نبی اور اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں ہوں ، سلام ہو ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں ۔‘‘ پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھے اور آپ کے لیے برکت کی دعاکرے، درود یہ ہے: ((اَللّٰهُ مَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّ عَلیٰ آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلیٰ اِبْرَاہِیْمَ وَ عَلیٰٓ اٰلِ اِبْرَاہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ۔ اَللّٰهُ مَّ بَارِکْ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّ عَلیٰ اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلیٰ اِبْرَاہِیْمَ وَ عَلیٰ اٰلِ اِبْرَاہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ)) ’’اے اللہ محمد پر اور آلِ محمد پر رحمت نازل فرما جیسے تو نے رحمت نازل فرمائی ابراہیم پر اور آل ابراہیم پر، بے شک تو لائق تعریف اور بزرگی والا ہے، اور برکت نازل فرما محمد پر اور آل محمد پر جیسے تو نے برکت نازل فرمائی ابراہیم پر اور آل ابراہیم پر، بے شک تو خوبیوں والا اور بزرگ ہے۔‘‘ پھر آخری تشہد میں عذابِ جہنم اور عذابِ قبرسے اور زندگی اورموت کے فتنہ سے اور مسیح دجال کے فتنہ سے پناہ مانگے ، پھر جو دعا پسند ہو پڑھے اور بالخصوص ماثورہ دعائیں ، انہی ماثور دعاؤں میں سے درج ذیل دعائیں بھی ہیں : ((اَللّٰهُ مَّ أَعِنِّیْ عَلیٰ ذِکْرِکَ وَشُکْرِکَ وَحُسْنِ عِبَادَتِکَ، اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ ظُلْمًا کَثِیْرًا وَّلَا یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّآ اَنْتَ،فَاغْفِرْلِیْ مَغْفِرَۃً مِّنْ عِنْدِکَ وَارْحَمْنِیْ اِنَّکَ اَنْتَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ )) ’’اے اللہ اپنے ذکر اور شکر اور اپنی بہترین عبادت کے لیے میری مدد فرما۔ اے اللہ میں نے اپنے نفس پر بہت ظلم کیا ہے اور تیرے سوا کوئی گناہوں کو معاف نہیں کرتا، لہٰذا اپنی مہربانی سے مجھے معاف کر دے اور مجھ