کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 146
رکن دھم :.... ارکان کے مابین ترتیب :اصلاح نماز والی حدیث میں ہے؛آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر رکن کی تعلیم دیتے ہوئے ارشاد فرماتے تھے : ’’پھر یوں کروپھر یوں کرو۔‘‘ لفظ (ثم)’’پھر‘‘ ترتیب کے لیے آتا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ارکان اس ترتیب کے ساتھ ادا کرنے ہیں ۔ان میں سے کسی ایک رکن کو بھی دوسرے سے مقدم نہیں کیا جائے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان گرامی بھی ہے: ((صلوا کما رأیتمونی أصلی)) (البخاری 631)  ’’ نماز ایسے پڑھو ؛ جیسے مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔‘‘  پس اگر کسی انسان نے بھول کر رکوع سے پہلے سجدہ کر لیا؛ تو اس پر واجب ہوتا ہے کہ ةوہ دوبارہ رکوع کرکے پھر سجدہ کرے۔ اورجو سجدہ بھول سے ہوگیا ہے؛ اس کا کوئی اعتبار نہیں ہوگا۔ یاز دھم ودو از دھم :.... آخری تشہد او رجلسہ: حدیث شریف میں آتا ہے؛ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان گرامی ہے:  ’’ جب تم میں سے کوئی ایک نماز میں بیٹھے تو اسے چاہیے کہ التحیات پڑھے.....۔‘‘(البخاری 6328 مسلم 402) ایک دوسری روایت میں ہے: ’’لیکن یوں کہو: التحیات للہ .....۔‘‘(البخاری 835) پس آخری تشہد کے لیے بیٹھنا اور آخری تشہد میں درود شریف پڑھنا نماز کے دو ارکان ہیں ۔ جبکہ پہلا تشہد اور اس میں درود شریف پڑہنا یہ دونوں نماز کے واجبات میں سے ہیں ۔ اگر کوئی انسان بھول کر انہیں ترک کردے اور تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے تو اس صورت میں نماز کے آخر میں سہو کے دو سجدوں سے اس کا ازالہ ممکن ہے۔ سیزدھم :....نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف کا پڑھنا۔اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم گرامی ہے:یوں درود پڑھا کرو :  (( اَللَّھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَّعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلَی اِبْر َاھِیْمَ وَعَلَی آلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَجِیْدٌ اَللَّھُمَّ بَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَّعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلَی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلَی آلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَجِیْدٌ ))[بخاری (3370) مسلم (406)] ’’اے اللہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آل محمد پر اس طرح رحمت نازل کر جس طرح تو نے ابراھیم اور آل ابراھیم پر رحمت نازل کی بے شک تو تعریف و بزرگی والا ہے اے اللہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آل محمد پر اس طرح برکت نازل فرما جس طرح تو نے ابراھیم اور آل ابراھیم پر برکت نازل کی بے شک تو تعریف و بزرگی والا ہے۔‘‘ چہار دھم :.... دونوں طرف سلام پھیرنا. اس کی دلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان گرامی ہے:  ’’ نماز کو حرام کرنے والی چیز تکبیر تحریمہ ہے اور حلال کرنے والی چیز سلام پھیرنا ہے۔‘‘ (مسلم 498) نماز کے یہ چودہ ارکان ہیں ۔ ان میں سے پانچ یعنی تکبیر تحریمہ ؛ قرأت فاتحہ ؛ اور آخری تشہد اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف اور دونوں طرف سلام قولی ارکان ہیں ؛ اور باقی فعلی ارکان ہیں ۔