کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 14
پس یہ اسلوب اختیار کرنا بہت اہم ہے تاکہ عام انسان میں یہ شعور بیدار ہو کہ جس قدر تعلیم کی اسے ضرورت ہے؛ وہ کوئی بڑی مقدار نہیں ہے؛بلکہ چند ایک سورتیں ہیں جن کی تعلیم اور مہارت وہ بہت کم عرصہ میں حاصل کرسکتا ہے۔ باذن اللہ عوام کی ان سورتوں کی تعلیم دینے کے لیے طریقہ بھی وہی ہونا چاہیے جو شیخ رحمہ اللہ نے بیان کیا ہے۔ اس کے چار مراحل ہیں :  پہلا مرحلہ:.... تلقین(پڑھانا) : آپ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : امام یا حافظ یا قاری صاحب اس پڑھنے والے کو ایک ایک آیت کر کے یہ سورت پڑھائیں ۔پہلے دو تین مرتبہ اسے ایک آیت پڑھائیں ؛پھر دوسری آیت۔یہ سلسلہ اسی طرح چلتے رہنا چاہیے۔ قرآن مجید کا سلسلہ پڑھنے پڑھانے سے چلتاہے۔جب قرآن پڑھ کر سنایا جائے تو اس کی تلاوت صحیح ہو۔  دوسرا مرحلہ :.... اس کے بعد ان سے وہ کچھ پڑھایا جائے جو انہوں نے سنا ہے۔یہ امام صاحب؛ قاری صاحب یا تلاوت کی تصحیح کروانے والے ان کی تلاوت کی تصحیح کریں ۔ جیسا کہ شیخ رحمہ اللہ نے فرمایا ہے: ’’قرأت کی تصحیح کروائی جائے۔‘‘  تیسرا مرحلہ :.... حفظ کرنا:یعنی جتنا سبق شیخ سے پڑھا ہے؛ اور تلاوت کی تصحیح کی ہے ؛اسے صحیح تلفظ کے ساتھ زبانی یاد کیا جائے ۔اورحسب کفایت اس کا تکرار کیا جائے۔ بعض لوگوں کو ضرورت ہوتی ہے کہ وہ ایک سورت کو پچاس بار یا سو بار یا اس سے زیادہ بار دھرائیں ۔تاکہ اسے اچھی طرح سے زبانی یاد کر لیا جائے۔  چوتھا مرحلہ :.... اس سورت کی اتنی تفسیر کی جائے جس کا فہم حاصل کرنا واجب ہے۔ اس سورت کے معانی اور تفسیر ؛ مدلولات کا بیان سمجھایا جائے؛اس کے لیے سورہ فاتحہ سے ابتداء کی جائے؛پھر سورہ زلزال سے والناس تک کی تفسیر کی جائے۔ اتمام فائدہ کے لیے یہاں پر ان سورتوں کے کچھ معانی اور تفسیر بیان کی جاتی ہے۔ جسے سورہ فاتحہ سے شروع کیا جائے گا۔ پھر سورہ زلزال سے والناس تک ان کی مختصر اور منتخب تفسیر بیان کی جائے گی۔ اعوذ باللّٰہ من الشیطن الرجیم ’’میں اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتا ہوں شیطان مردود سے۔‘‘ بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ ’’ شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے ۔‘‘ ﴿ اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ ، الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ ، مٰلكِ يَوْمِ الدِّيْنِ ، اِيَّاكَ نَعْبُدُ وَاِيَّاكَ نَسْتَعِيْن ، اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيْمَ ، صِرَاطَ الَّذِيْنَ اَنْعَمْتَ عَلَيْہِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَيْہِمْ وَلَاالضَّالِّيْنَ﴾