کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 111
’’اے اللہ دلوں کے پھیرنے والے ہمارے دلوں کو اپنی اطاعت پر پھیر دے۔‘‘ قرآن کریم میں [اہل ایمان کی دعا ان الفاظ میں ]ہے:  ﴿رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ اِذْ ھَدَيْتَنَا وَھَبْ لَنَا مِنْ لَّدُنْكَ رَحْمَۃً﴾ (آل عمران 8) ’’اے رب ہمارے دل ٹیڑھے نہ کر بعد اس کے کہ تو نے ہمیں ہدایت دی اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطا کر۔‘‘ ایسے ہی جو چیز شرک سے خوف کو واجب کرتی ہے؛ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بشارات ہیں ؛ جن میں آپ نے امت میں واقع ہونے والے امور سے خبر داراور آگاہ کیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان گرامی ہے:  (( وَلَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَلْحَقَ قَبَائِلُ مِنْ أُمَّتِي بِالْمُشْرِكِينَ وَحَتَّى تَعْبُدَ قَبَائِلُ مِنْ أُمَّتِي الْأَوْثَانَ )) (ابوداؤد 4252 ؛ الترمذی 2219 ابن ماجہ 3952) ’’ اور قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک کہ میری امت کے کچھ لوگ مشرکین سے مل نہ جائیں اور میری امت کے کچھ لوگ بتوں کو نہ پوجنے لگ جائیں ۔‘‘ ایک دوسری روایت میں ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ قیامت قائم نہیں ہو گی حتی کہ قبیلہ دوس کی عورتوں کے چوتڑذوالخلصہ [بت]کا (طواف کرتے ہوئے) باہم ٹکریں گے۔‘‘ ذوالخلصہ قبیلہ دوس کا بت تھا جس کو وہ زمانہ جاہلیت میں پوجا کرتے تھے۔‘‘ (البخاری 7116؛ مسلم 2906) یہاں مقصود یہ بیان کرنا ہے کہ وہ وقت آئے گا جب لوگ لوٹ کر اس بت کی عبادت کرنے لگ جائیں گے۔ یہ ایسا بت تھا جو اسلام سے قبل عہد جاہلیت میں پوجا جاتا تھا۔ اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی ارشاد فرمایا ہے:  ’’ تم اپنے سے پہلی امتوں کی ایک ایک بالشت اور ایک ایک گز میں اتباع کرو گے۔‘‘(البخاری 7320) اس سے بھی زیادہ بری چیز شرک اور بت پرستی ہے۔اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بتادیا ہے کہ کائنات میں تقدیر الٰہی کے تحت ایسا ہو کر رہےگا؛پس مسلمان پر واجب ہوتا ہے کہ وہ ڈرکر اور بچ کر رہے کہ ان میں امور میں مبتلا نہ ہو ۔ جوچیز شرک سے خوف کو واجب کرتی ہے؛ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے وہ فرمودات ہیں جن میں شرک خفی سے خبردار کیا گیا ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو خوب کھول کر مثالوں کے ذریعہ واضح کیا ہے؛ مسلمان کو چاہیے کہ وہ ان ضرب الامثال پر اچھی طرح سے غور و فکر کرے۔مثال کے طور پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان گرامی ہے: ’’ تمہارے اندر شرک چیونٹی کی چال سے بھی زیادہ مخفی ہوتا ہے۔‘‘ (الادب المفرد 716 ؛ الضعیفة 3755) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نہیں فرمایاکہ چیونٹی کی چال کی طرح ؛ بلکہ فرمایا: ’’چیونٹی کی چال سے بھی زیادہ مخفی ہوتا ہے۔‘‘