کتاب: الدروس المہمۃ کی شرح کا اردو ترجمہ دروس ابن باز - صفحہ 109
لِلظّٰلِمِيْنَ مِنْ نَّصِيْرٍ ، ﴾ [٣٥:٣٧]
’’اور جنہوں نے کفر کیا ان کے لیے جہنم کی آگ ہے؛ نہ ان کی قضا آئے گی کہ مرجائیں اور نہ ان پر اس کا عذاب کچھ کم ہو گا ہم ہر ناشکرے کو یونہی سزا دیتے ہیں ۔ اور وہ اس میں چلاتے ہوں گے اے ہمارے رب ! ہمیں نکال کہ ہم پہلے کے برعکس اچھا کام کریں ۔توکیا ہم نے تمہیں وہ عمر نہ دی تھی جس میں سمجھنے والا سمجھ لیتا ؛ اور ڈر سنانے والا تمہارے پاس تشریف لایا تھا تو اب مزہ چکھو ؛ ظالموں کا کوئی مددگار نہیں ۔‘‘
اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر و شرک کرکے اپنی جانوں پر ظلم کرنے والے کا کوئی مددگار نہیں ہوگا؛ اور فرمان الٰہی ہے:
﴿ اِنَّ الشِّرْكَ لَظُلْمٌ عَظِيْمٌ ، ﴾ [٣١:١٣]
’’ بیشک شرک کرنا بہت بڑا ظلم ہے۔‘‘
پس جس انسان کی یہ حالت ہو؛ وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر و شرک کرنے والا ہو؛ اور پھر اسی حالت میں وہ مر بھی جائے؛ تو آخرت میں اس کے لیے جہنم کی آگ کے علاوہ کچھ بھی نہیں ؛ وہ ہمیشہ ہمیشہ اسی میں رہے گا۔ حتی کہ اس پر جہنم کے عذاب میں کمی بھی نہیں کی جائے گی۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے:
﴿ خٰلِدِيْنَ فِيْہَا ، لَا يُخَفَّفُ عَنْھُمُ الْعَذَابُ وَلَا ھُمْ يُنْظَرُوْنَ ، ﴾[٣:٨٨]
’’ ہمیشہ اس میں رہیں گے، نہ ان پر سے عذاب ہلکا ہو اور نہ انہیں مہلت دی جائے گی۔‘‘
بلکہ ان کا عذاب بڑھتا رہے گا۔ بعض ائمہ تفسیر نے یہ کہا ہےکہ : ’’بے شک مشرکین جب قیامت کے دن جہنم کی آگ میں ہوں گے تو ان پر سب سے بھاری آیت یہ ہوگی:
`﴿ فَذُوْقُوْا فَلَنْ نَّزِيْدَكُمْ اِلَّا عَذَابًا ، ﴾[٧٨:٣٠]
’’اب مزہ چکھو کہ ہم تمہیں نہ بڑھائیں گے مگر عذاب۔‘‘
وہ چاہیں گے کہ اس عذاب میں کچھ تخفیف ہو؛ یا پھر ان کا معاملہ ختم کردیا جائے اور وہ مر جائیں ؛ یا پھر وہ دنیا میں لوٹا دیے جائیں تاکہ وہ سابقہ اعمال کے برعکس نیک اعمال کرسکیں ۔ مگر ان سے کہا جائے گا:
`﴿ فَذُوْقُوْا فَلَنْ نَّزِيْدَكُمْ اِلَّا عَذَابًا ، ﴾[٧٨:٣٠]
’’اب مزہ چکھو کہ ہم تمہیں نہ بڑھائیں گے مگر عذاب۔‘‘
یہ تمام امورشرک سے آگاہ رہنے اور اس میں مبتلا ہونے سے ڈرتے رہنے کوواجب کرتے ہیں ؛ کہ انسان ہمیشہ اللہ تعالیٰ کی پناہ کا طلب گار رہے؛ کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندے کو کفرو شرک اور نفاق و گمراہی سے محفوظ و مامون رکھے ۔شرک سے خوف کے باب میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعا کو دیکھیں جو کہ تمام موحدین کے امام ہیں ؛ آپ اپنی دعا ان الفاظ میں پیش کرتے ہیں :