کتاب: دنیوی مصائب و مشکلات حقیقت ، اسباب ، ثمرات - صفحہ 16
پہلے کہ ہم اس کو پیدا کریں ، وہ ایک خاص کتاب(لوحِ محفوظ) میں لکھی ہوئی ہے ،یہ(کام)اللہ تعالیٰ پر(بالکل) آسان ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے(اس سورۃ الحدید کی اگلی آیت میں ) مقدّر میں پہلے سے لکھے جا نے کی وجہ یوں بیان فرمائی کہ اگرکسی پر کوئی مصیبت آپہنچے تووہ مایوس نہ ہوجائے اور نہ ہی کسی چیز کے حاصل کر لینے پرفخر اور غرورکرنے لگے،کیونکہ مصیبت کبھی بھی آن پڑتی ہے اور وہ پہلے سے ہی اس کے لئے متعیّن ہے اور تمام رحمتیں صرف اللہ ہی کی طرف سے ہیں ۔پس جو کوئی چیز، مشکل یا خیرمیں سے اسے پہنچے وہ اُس سے ٹل نہیں سکتی تھی اور جو کوئی چیز اس سے ٹل جائے وہ اس تک پہنچ نہیں سکتی تھی۔یہ عقیدہ ،ایمان کا ایک اہم حصہ ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: ((مَا ا لْاِیْمَانُ؟)) ’’ایمان کیا ہے؟‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلْاِیْمَانُ اَنْ تُؤمِنَ بِاللّٰہِ وَمَلَائِکَتِہٖ وَکِتَابِہٖ وَلِقَائِہٖ وَرُسُلِہٖ وَتُؤْمِنُ بِالْبَعْثِ الْآَخِرِ)) [1] ’’ایمان؛ اللہ،اس کے فرشتوں ،اس کی کتابوں ،اس کے رسولوں ،آخرت( اور اچھی و بُری تقدیر )کو ماننے کا نام ہے۔‘‘ اس کے ساتھ ہی بندے کو چاہیئے کہ ایسی باتوں سے بچے کہ اگر میں یہ کرتا تو اس کا انجام ایسا ہوتا یا میں اس حادثہ سے بچ جاتا وغیرہ۔اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں :
[1] مختصر صحیح بخاری للزبیدی مع انگلش ترجمہ صفحہ۷۵،حدیث:۴۷،صحیح مسلم ۱؍۳۰