کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 42
ہے کہ مرنے والے مسلمانوں کی تعداد پچیس ہزار تھی۔ اس کی وجہ سے بہت بڑے بڑے قائد صحابہ کرام بھی فوت ہوئے۔ ان ہی میں سے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ ؛ ابوعبیدہ شرحبیل بن حسنہ، فضل بن عباس بن عبد المطلب رضی اللہ عنہم اجمعین اور دوسرے اکابر صحابہ کرامؓ شامل ہیں ۔ قعاص غنم : ایک بیماری ہے ( جس کے الفاظ حدیث میں وارد ہوئے ہیں ) جو چوپاؤں میں پھیلتی ہے، جس سے ان کی ناک سے کوئی چیز بہنے لگتی ہے اوروہ اچانک مرجاتے ہیں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس موت کو جانوروں کی بیماری سے تشبیہ دی ہے۔ اس لیے کہ طاعون کاایک پھوڑا بدن پر ظاہر ہوتا ہے، اورپھر وہ بہنے لگتا ہے اور پھر جس انسان کویہ بیماری لگی ہو، اس کی موت واقع ہوجاتی ہے۔ ۷۔ مختلف انواع کے فتنوں کی کثرت یہ بھی قیامت کی نشانیوں میں سے ایک ہے جو کہ ظاہر ہوچکی ہے، اور انسان ہر طرف سے طرح طرح کے فتنوں میں گھیرا جاچکاہے۔ (مثال کے طور پر) حرام نظر کا فتنہ، جو کچھ سیٹلائٹ چینلز کے ذریعہ یا میگزین اورڈائجسٹ پیش کررہے ہیں ؛ یا جو کچھ انٹر نیٹ پر دیکھنے کو ملتا ہے ؛ یہ جس لوگ ایک دوسرے کو موبائل فون پر میسج کے ذریعہ سے گندی تصویریں اور ویڈیوکلپ بھیجتے ہیں ، یہ ایسے فتنے ہیں کہ جو انسان اللہ سے ڈر کر ان سے بچ کر رہے ہیں اوراللہ تعالیٰ کی عظمت کا خیال رکھے، تو اللہ تعالیٰ اسے ایمان کی نعمت ورثہ میں دیں گے جس کی چاشنی وہ اپنے دل میں محسوس کرے گا۔ ایسے ہی حرام مال کا فتنہ، جیسے کہ سودی مال، رشوت، حرام چیزوں کی خرید و فروخت، شراب اور حرام لباس کی