کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 41
۶۔ بکریوں کی عقاص نامی بیماری جیسی کثیر الوقوع موت یہ بھی قیامت کی نشانیوں میں سے ایک ہے۔ اور (حدیث میں وارد لفظ ) موتان مبالغہ کے لیے آیا ہے، اس سے مراد یہ ہے کہ بہت زیادہ کثرت سے موت واقع ہوگی۔ یہ اس وبا سے مشابہ ہوگی جس میں لوگ جماعت در جماعت مریں گے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ نشانی طاعون عمواس والے سال ظاہر ہوچکے ہیں ۔ طاعون ایک بیماری ہے جو جسم پر پھوڑوں کی شکل میں یا درد کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے، اور اس کے ساتھ ہی انتہائی جلن سی پیدا ہوتی ہے، جوکہ انتہائی اذیت ناک ہوتی ہے۔ یہ بیماری انتہائی سخت قسم کی متعدی بیماری ہے۔ عمواس : فلسطین میں بیت المقدس کے قریب ایک بستی ہے۔ (دیکھیں معجم البلدان ۴/۱۷۷)۔ سیّدنا عوف بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ یاد کرلو قیامت برپا ہونے سے پہلے چھ باتیں معرض وجود میں آئیں گی - ان میں سے ایک کے بارے میں فرمایا:یکدم سے مرنا ہے یہ وبا تم میں اس طرح پھیلے گی جس طرح بکریوں میں یکایک مرنے کی بیماری پھیل جاتی ہے۔ ‘‘ (بخاری) یہ واقعات خلیفہ ٔبرحق جناب عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے دور میں پیش آئے ۱۶ ہجری میں بیت المقدس فتح ہوا اور ۱۸ ہجری میں شام کے علاقہ میں طاعون کا واقعہ پیش آیا۔ جس میں بہت بڑی تعداد میں خلقت خدا موت کے منہ میں چلی گئی، کہا جاتا