کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 39
۴۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم (کے دور )کا گزرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اس امت کے بہترین لوگ تھے۔ حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے بے شک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ستارے آسمان کے لیے امان ہیں جب ستاروں کا نکلنا بند ہو جائے گا تو پھر آسمان پر وہی آجائے گا جس کا وعدہ کیا گیا، میں اپنے صحابہ کے لیے امان ہوں اور میرے صحابہ میری امت کے لیے امان ہیں ، پھر جب میں چلا جاؤں گا تو میرے صحابہ میری امت کے لیے امان ہیں تو جب میرے صحابہ چلے جائیں گے تو ان پر وہ فتنے آن پڑیں گے کہ جن سے ڈرایا جاتا ہے۔ ‘‘ (مسلم) اس حدیث میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے دور کے ختم ہونے کو قیامت کی دو سری دو نشانیوں کے ساتھ ملایا گیا ہے۔ ٭ ایک ستاروں کا ختم ہوجانا، اور شہاب ثاقب کا ٹوٹ کر گرنا۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی موت۔ ٭ بے شک احادیث سے یہ بات بھی ثابت ہے کہ جب صالحین اورنیکو کار ختم ہوجائیں گے تو بعد میں قیامت برے لوگوں پر ہی قائم ہوگی۔