کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 37
موت پر مدینہ منورہ میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی آنکھوں کے سامنے اندھیرا سا چھاگیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی موت سے آسمانوں سے وحی کا آنا بند ہو گیا ؛ یہیں سے پہلا فتنہ ظاہر ہوا اور بعض عرب قبیلے مرتد ہوگئے۔ ۳۔ چاند کا ٹکڑے ہونا اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ’’قیامت قریب آگئی اور چاند پھٹ گیا۔یہ اگر کوئی معجزہ دیکھتے ہیں تو منہ پھیر لیتے ہیں اور کہہ دیتے ہیں یہ پہلے سے چلا آتا ہوا جادو ہے۔‘‘ (القمر: ۱۔۲) حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ یہ واقعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں پیش آیا، جیساکہ صحیح اسناد کے ساتھ متواتر احادیث میں وارد ہوا ہے۔ علمائے کرام کے مابین یہ امر متفق علیہ ہے کہ چاند کا دو ٹکڑے ہونے والا واقعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں پیش آیا۔ اور یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات میں سے ایک تھا۔ ‘‘(تفسیر ابن کثیر :۷/ ۴۷۲) سیّدنا انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں ، انہوں نے بیان کیا کہ:’’ اہل مکہ نے آپؐ سے سوال کیا کہ ان لوگوں کو کوئی نشانی دکھائیں تو آپ نے ان لوگوں کو چاند کا دو ٹکڑے ہونا دکھلایا۔‘‘ (متفق علیہ) سیّدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ :’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں چاند دو ٹکڑے ہوگیا ایک ٹکڑا