کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 333
خسف کے بارے میں چند دیگر احادیث یہ واقعات لوگوں کی نافرمانیوں کی وجہ سے پیش آئیں گے۔ سیّدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اس امت کے کچھ لوگ رات کھانے پینے پر اور لغو باتوں ( کھیل ومستی )میں گزاریں گے، اور جب صبح ہوگی تو ان کی شکلیں بندر اور خنزیر کی شکلوں سے بدل دی جائیں گی۔اور ضرور بالضرور قبیلوں کو زمین میں دھنسا دیا جائے گا، اور ان کے گھروں کو بھی زمین میں دھنسا دیا جائے گا؛ یہاں تک کہ صبح ہوگی تو لوگ کہیں گے : آج رات بنی فلاں کو زمین میں دھنسا دیا گیا۔ آج رات فلاں قوم کی بستی کو زمین میں دھنسا دیا گیا۔ اور ان پر پتھر برسانے والی ہوا مسلط کی جائے گی۔ اوران پر آندھی کے جھکڑ چلائے جائیں گے۔ (وہ ہوا)انہیں ایسے اکھیڑ کر رکھ دے گی جیسے ان سے پہلے لوگوں کو اکھیڑ کر رکھ دیا تھا شراب پینے، سود کھانے اور ریشم پہننے ؛ گانے بجانے والیاں رکھنے اور قطع رحمی کرنے کی وجہ سے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اور نشانی بھی ذکر کی تھی جو کہ میں بھول گیا ۔‘‘ (مستدرک حاکم ) ٭ سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ،بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ میری امت میں زمین میں دھنسنے، شکلیں بگڑنے اور آسمانوں سے پتھر برسنے کے واقعات ہوں گے ۔‘‘ (حاکم) ٭ سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ ایک شخص اپنی ازار تکبر سے لٹکائے ہوئے جا رہا تھا کہ زمین میں دھنس گیا اور وہ قیامت تک زمین میں دھنستا چلا جائے گا۔‘‘ (متفق علیہ) ٭ سیّدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ’’اے انس! بے شک لوگ شہروں کو آباد کریں گے اور بے شک ان شہروں میں ایک شہر ایسا ہے جسے بصرہ یا بصیرہ کہا جائے گاپس اگر تو اس کے پاس گزرے یا اس میں داخل ہو تو اس کی رطوبت والی(نمکین) زمین سے بچ کر رہنا اور اس کی ’’کلَّا ‘‘