کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 325
۳۔ دیوار ذوالقرنین دو پہاڑوں کے درمیان درّے کو بند کرنے کے لیے تعمیر کی گئی تھی؛ چونکہ یہی وہ واحد راستہ تھا جہاں سے گزر کر یاجوج ماجوج بیرونی دنیا میں جاتے تھے۔ جب کہ دیوار چین پہاڑی چوٹیوں اور گزر گاہوں پر تعمیر کردہ ہے جو کہ مشرق سے مغرب تک ہزاروں میل پر پھیلی ہوئی ہے۔
۴۔ دیوار ذوالقرنین کو پھاڑنا یا توڑنا ممکن نہیں ، صرف آخری زمانے میں جب اللہ تعالیٰ چاہے گا، تو اس میں سوراخ ہوسکے گا۔ جب کہ دیوار چین کو کئی جگہ سے توڑا گیا ہے، کہیں سے وہ خود گر گئی ہے، اور لوگوں نے بھی اس میں کمی بیشی کردی ہے، اور لوگ اس سے آتے جاتے ہیں ۔
سیٹلائٹ سیارے اس ڈیم کا انکشاف کیوں نہیں کرسکے
زمانے کے ہر ایک ٹھکانے اور اس میں موجود تمام مخلوقات کا پتہ لگانا صرف ایک اللہ کے بس میں ہے۔ جس پر اس کے علاوہ کوئی اور دوسرا قدرت نہیں رکھتا۔ اللہ ہی ہر چیز کے علم کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔
اگر ہم کسی چیز کا پتہ نہ لگاسکیں جیسے دجال کا ٹھکانہ، یاجوج ماجوج کا ڈیم، یا بعض دوسری مخلوقات ؛ تو اس سے مراد ہر گز یہ نہیں ہوسکتی کہ یہ چیزیں موجود ہی نہیں ۔ ایسے بھی ہوسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے لوگوں کو یاجوج وماجوج اور ان کا ڈیم دیکھنے سے پھیر دیا ہو، یا ان کے مابین کوئی ایسی چیزیں حائل کردی ہوں جن کی موجودگی میں ان تک رسائی ممکن نہ ہو۔ جیسے کہ بنی اسرائیل کے ساتھ ہوا، جب اللہ تعالیٰ نے ان کو وادی التیہ میں بھٹکا دیا۔ تو وہ چالیس سال تک چند میل کے فاصلے پر بھٹکتے رہے، مگر راستہ نہ پاسکے۔ اور نہ ہی لوگوں کو ان کے بارے میں اطلاع ہوئی، یہاں تک کہ یہ مدت چالیس سال ختم ہوگئی۔ اللہ تعالیٰ تو ہر چیز پر قادر ہے، اور اس نے ہر چیز کے لیے ایک اجل اور وقت مقرر کررکھا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
’’اور قرآن کو تیری قوم (قریش) نے جھٹلایااور وہ سچ ہے (اے پیغمبر) کہہ دے میں تم پر داروغہ نہیں ہوں ۔(اللہ نے جو خبر دی ہے) ہر خبر کا ایک ٹھہرا ہوا وقت ہے اور اب تم کو معلوم ہو جائے گا۔‘‘
(الانعام: ۶۶۔۶۷)
جس چیز کا انکشاف کرنے سے پہلے لوگ عاجز آگئے تھے، اس کے انکشاف سے بعد والے لوگ بھی عاجز آجائیں گے، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کے لیے وقت مقرر کیا ہوا ہے۔ آخر میں … قاضی