کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 321
ہیں ۔ پس وہ اپنے تیر آسمان کی طرف چلائیں گے۔وہ تیر خون سے رنگین واپس ان پر گریں گے۔ تووہ کہیں گے: اب تمہیں آسمان والوں سے نجات مل گئی، صرف قلعے والے باقی رہ گئے۔وہ اہل قلعہ کا محاصرہ کرلیں گے، یہاں تک کہ ان پر بہت سخت وقت ِآزمائش آن پڑے گا۔ وہ اسی حال میں ہوں گے کہ اللہ تعالیٰ ان کی گردنوں میں کیڑے پیدا کردے گا، وہ ان کی گردنوں کو توڑ دیں گے۔ وہ ایک دوسرے پر مرے ہوئے گر پڑیں گے۔ تو (قلعہ میں محصور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھیوں میں سے) ایک انسان کہے گا :کعبے کے رب کی قسم !اللہ تعالیٰ نے انہیں مار ڈالا۔ تو وہ کہیں گے : یہ دھوکہ دینے کے لیے ایسا کرتا ہے۔ تاکہ ہم ان کی طرف نکلیں اور یہ ہمیں بھی ایسے ہلاک کردیں جیسے ہمارے بھائیوں کو ہلا ک کردیا ہے۔وہ آدمی کہے گا: میرے لیے دروازہ کھولو۔ تو اس کے ساتھی کہیں گے : ہم دروازہ نہیں کھولیں گے۔ تو وہ کہے گا: مجھے کوئی رسی دیدو[تاکہ میں اس کے ذریعہ دیوار پھلانگ کر باہر جا سکوں ) جب وہ باہر اترے گا تودیکھے گا کہ وہ سب مردہ پڑے ہیں ۔‘‘ یاجوج ماجوج کے بعد کوئی جنگ نہیں ہوگی جب اللہ تعالیٰ یاجوج ماجوج کو ہلاک کردے گا تو مومنین کے علاوہ کوئی بھی باقی نہیں بچے گا۔ اس وقت برکات اور خیرات پھیل جائیں گی۔ ان کے دل بڑے صاف ہوں گے۔ اس کے بعد کوئی لڑائی یا جنگ باقی نہیں رہے گی۔ سیّدنا سلمہ بن نفیل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ؛ وہ فرماتے ہیں :’’ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک آدمی آیا اور اس نے کہا : یارسول اللہ! گھوڑے چھوڑ دیے گئے ہیں اور اسلحہ بھی رکھ دیا گیا ہے، اور کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اب جنگ نے اپنے ہتھیار رکھ دیے ہیں ‘‘ (یعنی اب جنگ نہیں ہوگی) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ انہوں نے جھوٹ بولا، لڑائی و قتال کا وقت اب آیا ہے۔ اور بے شک میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ جہاد کرتا رہے گا؛ اور کوئی مخالفت کرنے والا انہیں ہر گز نقصان نہیں دے سکے گا؛اللہ تعالیٰ ایک قوم کے