کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 320
’’اوروہ ہر بلندی سے دوڑتے ہوئے آئیں گے۔‘‘ وہ ساری زمین میں پھیل جائیں گے اور مسلمان اپنے شہروں اور قلعوں میں چلے جائیں گے، اور وہ اپنے چرانے کے جانور بھی ساتھ لے جائیں گے۔ (یاجوج ماجوج کا یہ حال ہوگا کہ)ان کے لوگ ایک نہر پر سے گزریں گے ؛ اور اس کا سارا پانی پی ڈالیں گے؛ یہاں تک کہ ایک قطرہ پانی کا نہ رہے گا۔ اوریہاں تک کہ جب ان کے بعد والے وہاں سے گزریں گے تو ان میں سے کوئی یہ کہے گا:یہاں پر کبھی پانی ہوا کرتا تھا یہاں تک کہ ان میں سے ایک کہے گا اب زمین والوں سے تو ہم فارغ ہوئے(کوئی ہمارا مقابل نہ رہا) اب آسمان والوں سے لڑیں گے۔ آخر ان میں سے ایک اپناحربہ(نیزہ ) آسمان کی طرف پھینکے گا ؛ وہ خون میں رنگا ہوا لوٹ کر گرے گا؛ وہ کہیں گے: ہم نے آسمان والوں کو بھی مار ڈالا۔ خیر یہ لوگ اسی حال میں ہوں گے کہ اللہ چند جانور بھیجے گا ٹڈی کے کیڑوں کی طرح۔ یہ کیڑے ان کی گردنوں کو کاٹیں گے یا گردن میں گھس جائیں گے۔ جس سے وہ سب یکبارگی مرجائیں گے؛ (ایک پر ایک پڑا ہوگا)اور مسلمان صبح کو اٹھیں گے(اپنے شہروں اور قلعوں میں ) تو ان کی آواز نہیں سنیں گے ؛ وہ کہیں گے :ہم میں سے کون ہے جو اپنی جان پر کھیلے، یعنی اپنی جان کی پروا نہ کرے(اور جا کر دیکھے یاجوج ماجوج کیا کرتے ہیں آخر مسلمانوں میں سے ایک شخص نکلے گا یا قلعہ سے اترے گا ) یہ سمجھ کر کہ وہ مجھ کو ضرور مار ڈالیں گے؛ دیکھے گا تو وہ مردہ ہیں ۔ وہ دوسرے مسلمانوں کو پکارے گا: اے بھائیوخوش ہو جاؤ! تمہارے دشمن مر گئے۔ یہ سن کر سب مسلمان نکلیں گے اور اپنے جانوروں کو چرنے کے لیے چھوڑیں گے۔ (جو مدت سے بیچارے بند ہوں گے) ان کے چرنے کو کچھ بھی نہ ہوگا سوائے یاجوج اور ماجوج کے گوشت کے؛ وہ ان کا گوشت کھا کر خوب موٹے ہوں گے جیسے کبھی کوئی گھاس کھا کر موٹے ہوتے تھے۔‘‘ (ابن ماجہ) ایک روایت میں حضرت عطیہ عوفی سیّدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے نقل کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وہ (یاجوج ماجوج) جو کچھ بھی زمین میں ہوگا، سب کو ہلاک کردیں گے سوائے ان لوگوں کے جو قلعہ بند ہوں گے۔جب وہ زمین والوں سے فارغ ہوجائیں گے تو آپس میں ایک دوسرے کی جانب متوجہ ہوں گے؛ اور کہیں گے : بے شک اب وہ لوگ باقی بچے ہیں جو قلعے میں ہیں ، یا پھر جو آسمان میں