کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 318
دے گا ۔‘‘ (مستدرک حاکم، مسند احمد)
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دجال کا تذکرہ کیا، اس کے شروع میں آپ نے فرمایا:
’’… لوگوں پر نکل آئیں گے۔ پانی پی کر ختم کر دیں گے اور لوگ ان سے بھاگیں گے۔ پھر وہ آسمان کی طرف تیر چلائیں گے جو خون میں لت پت ان کے پاس واپس آئے گا۔ اور وہ کہیں گے کہ ہم نے زمین والوں کو بھی دبالیا اور آسمان والے پر بھی چڑھائی کر دی۔ ان کا یہ قول ان کے دل کی سختی اور غرور کی وجہ سے ہوگا۔ پھر اللہ تعالیٰ ان کی گردنوں میں ایک کیڑا پیدا کر دیں گے جس سے وہ سب مرجائیں گے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے ! زمین کے جانور ان کا گوشت کھا کر موٹے ہو جائیں گے اور مٹکتے پھریں گے اور ان کا گوشت کھانے پر اللہ تعالیٰ کا خوب شکر ادا کریں گے۔‘‘ (ترمذی ، ابن ماجہ ، مستدرک حاکم)
یاجوج ماجوج کے بارے میں ضعیف روایات
یاجوج ماجوج کے بارے میں آیات بھی آئی ہیں اور بہت ساری احادیث وارد ہوئی ہیں ۔ اور لوگوں کے درمیان ان کے متعلق کچھ کمزور اور ضعیف باتیں اور احادیث بھی مشہور ہیں ۔ جن میں سے کچھ بطورمثال یہاں ذکر کروں گا۔
سیّدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یاجوج ماجوج کے بارے میں سوال کیا۔ تو آپ نے فرمایا:
’’ یاجوج ایک امت ہے، اور ماجوج ایک امت ہے۔ان میں سے ہر ایک امت کی چار لاکھ شاخیں ہیں ۔ ان میں سے کوئی آدمی نہیں مرتا یہاں تک کہ وہ اپنے پیچھے اپنی نسل سے ایک ہزارمرد چھوڑ جاتا ہے ان میں سے ہر ایک اسلحہ لیے ہوتا ہے ۔‘‘
میں نے عرض کیا :یارسول اللہ ! ان کی کچھ صفات بیان فرمائیں ؟
آپ نے فرمایا :’’ یہ تین قسم کے لوگ ہیں ۔ ان میں سے ایک قسم ’’ ارز‘‘ کی طرح ہے۔ میں نے پوچھا : یارسول اللہ! ’’ ارز‘‘ کیا چیز ہے ؟