کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 316
بحیرہ طبریہ کبھی اسے بحر الجلیل یا بحیرہ الجلیل بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ایک چھوٹا سا سمندر ہے جو کہ مقبوضہ فلسطین کے شمال میں واقع ہے۔ اس میں دریائے اردن آکر گرتا ہے۔ یہ دریا اردن کے وسط سے نکلتا ہے۔ بحیرہ طبریہ کی لمبائی ۲۳ کلو میٹر ہے، اور اس کی چوڑائی ۱۳ کلو میٹر ہے۔ اور اس کی آخری گہرائی ۴۴ میٹر تک پہنچتی ہے۔ یہ جگہ سطح سمندر سے ۲۱۰ میٹر نیچے ہے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ پھر وہ لوگ آگے چل دیں گے یہاں تک کہ بیت المقدس کے ایک پہاڑ(جبلِ خمر) پر پہنچیں گے ؛ اور کہیں گے : ہم نے زمین والوں کو قتل کر دیا ؛آؤ اب آسمان والوں کو بھی قتل کر دیں ۔ پس وہ آسماں کی طرف تیر پھینکیں گے۔ اللہ تعالیٰ ان کے تیر خون آلود واپس بھیج دے گا۔ عیسی علیہ السلام اور آپ کے ساتھی محصور ہوں گے ؛یہاں تک کہ ان کے نزدیک گائے کا سر(بھوک کی وجہ سے) تمہارے آج کے سو دیناروں سے زیادہ اہمیت رکھتا ہوگا۔ عیسیٰ علیہ السلام اور آپ کے ساتھی اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا کریں گے؛ تو اللہ تعالیٰ ان کی گردنوں میں ایک کیڑا پیدا کر دے گا یہاں تک کہ سب یکدم مر جائیں گے۔ جب عیسی علیہ السلام اور ان کے ساتھی اتریں گے؛ اور ان کی بدبو اور خون کی وجہ سے ایک بالشت جگہ بھی خالی نہیں پائیں گے۔ پھر عیسی علیہ السلام اور ان کے ساتھی دعا مانگیں گے؛ تو اللہ لمبی گردن والے اونٹ کی مثل پرندے بھیجے گا جو انہیں اٹھا کر جہاں اللہ تعالیٰ چاہے گاپہنچا دیں گے۔ پھر اللہ تعالیٰ ایسی بارش برسائے گا جو ہر گھر اور خیمہ تک پہنچے گی۔ تمام زمین کو دھو کر شیشہ کی طرح صاف