کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 312
یاجوج ماجوج کے متعلق وارد ہونے والی نصوص قرآني آیات: ’’اور(اے پیغمبر )یہ لوگ تجھ سے ذوالقرنین کا حال پوچھتے ہیں ۔ کہہ دے میں اب تم کواس کا کچھ ذکر سناتا ہوں …پھر( چلتے چلتے ) دونوں پہاڑوں کے بیچ میں پہنچا۔ وہاں اس طرف پہاڑوں کے ادھر (ایسے لوگوں کودیکھا جو)دوسرے ملک والو ں کی بات ہی نہیں سمجھتے۔ وہ کہنے لگے: ا ے ذوالقرنین (اس گھاٹی کے پرے )یاجوج ماجوج (دو قوم کے لوگ )ملک میں فساد مچاتے ہیں (ہم کوآنکر لوٹتے اور ستاتے ہیں )تو کیا ہم تیرے لیے کچھ چندہ جمع کریں اس شرط پر کہ ہمارے اوران کے بیچ میں توایک روک کردے۔ذوالقرنین نے کہا مجھ کوجومیرے مالک نے مقدور دیا ہے وہ(تمھارے چندے سے)بڑھ کر ہے بہتر ہے البتہ اگر تم میری مدد کرنا چاہتے ہو)تو محنت مزدوری سے میری مدد کرو۔ میں اوران میں ایک مضبوط آڑ کردوں گا۔لوہے کے تختے مجھ کو لادو جب دونوں کناروں تک دیوار کو برابر کردیا تو (مزدروں کو)حکم دیا اب دھونکو(آگ پھونکو)جب وہ (دھونکتے دھونکتے لال )انگار ہوگئی تویہ حکم دیا اب تانبا لاؤ پگھلا کر اس پرانڈیل دوں گا۔ پھر (وہ دیوار ایسی بلند اورمضبوط بنی کہ نہ اس پر(یاجوج ماجوج )چڑھ سکے اور نہ اس میں سوراخ کرسکے۔ذوالقرنین نے کہا یہ میرے مالک (خداوند کریم) مہربانی ہے (جو ایسی مضبوط دیوار بنانے کی مجھ کوتوفیق دی) پھر جب میرے مالک کا وعدہ آئے۔ تو اس کو گرا کر صاف (زمین کے برابر کردے گا او ر میرے مالک کا وعدہ سچا ہے۔اور اس دن ہم یاجوج ماجوج کوایک دوسرے میں لہر یں مارتے ہوئے چھوڑدینگے اور صور پھونکا جائے گا پھر ہم ان کو(حشر کے میدان میں ) جوڑکراکٹھا کر دیں گے۔‘‘ (الکہف :۸۳۔۹۹) احادیث مبارکہ : سیّدہ زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن ان کے پاس گھبرائے ہوئے تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: ’’ لا الہ الا اللّٰہ عربوں کی خرابی ہو اس شر سے جو قریب آگیا۔ آپ نے انگوٹھے اور شہادت والی انگلی کا حلقہ بنا کر اس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:’’ آج اس کے برابر یاجوج ماجوج نے دیوار