کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 310
مرفوع حدیث کا حکم لگایا جاسکتا ہے؛ اس لیے کہ آپ کے بارے میں مشہور ہے کہ آپ بنی اسرائیل کی روایات نقل کرتے ہیں ۔ اور کبھی کبھی اس کے ساتھ اپنی بات بھی ملا لیتے ہیں مگر میں یہ اثر یہاں پر صرف مانوس ہونے کے لیے نقل کیا ہے۔ ان کی بعض صفات جناب خالد بن عبد اللہ بن حرملہ اپنی خالہ سے روایت کرتے ہیں ؛وہ فرماتی ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ دیا اور فرمایا: ’’بے شک تم کہتے ہو : کوئی دشمن نہیں ہے اور بے شک تم ہمیشہ لڑتے رہوگے، یہاں تک کہ یاجوج ماجوج آجائیں ؛ چوڑے چہروں والے،چھوٹی آنکھوں والے۔ سرخی مائل سیاہ بالوں والے۔ وہ ہر گھاٹی سے اتر رہے ہوں گے گویا کہ ان کے چہرے چپٹی ڈھال ہیں ۔‘‘ (مسند احمد ، طبرانی ) وہ دیوار کوکیسے پھاڑیں گے؟ اس سے پہلے گزر چکاہے کہ یاجوج ماجوج دو بڑے قبیلے ہیں ؛ جو زمین میں کئی طرح کے فساد پھیلایا کرتے تھے۔ یہاں تک کہ ذوالقرنین نے ان کے سامنے ایک دیوار تعمیر کرکے انہیں اس کے پیچھے بند کردیا۔ یہ دیوار ان کے اور باقی لوگوں کے درمیان ایک رکاوٹ بن گئی۔ وہ بغیر کسی شک و شبہ کے اس دیوار کے اندر ہیں ، اور ان کے پاس ان کے کھانے پینے اور دیگر ضروریات زندگی کا ساز و سامان موجود ہے۔ اور ابھی تک یاجوج ماجوج اس رکاوٹ کو ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ وہ اسے کھودتے ہیں ؛ اوراس میں نقب زنی کرنے کی کوشش کرتے ہیں ؛ اوراپنی ہر طرح کی کوششیں بروئے کار لاتے ہیں ، (تاکہ وہ اس رکاوٹ کو ختم کرکے باہر نکل سکیں )۔ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’یاجوج ماجوج اس دیوار کو روزانہ کھودتے ہیں جب وہ اس میں سوراخ کرنے ہی والے ہوتے ہیں تو