کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 291
ایک روایت میں ہے: ’’ تم میں بعض ،بعض کے امیر ہو، یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس امت کی عزت افزائی ہے ۔‘‘ امام ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ہمارے زمانے میں ۷۴۱ ہجری میں اس منارہ کی تجدیدسفید پتھروں سے کی گئی ہے۔ اور اس کی تعمیر ان نصاریٰ کے اموال سے کی گئی ہے جنہوں نے اس جگہ پر موجود مینار کو جلادیا تھا۔ شاید کہ یہ بات نبوت کے کھلے ہوئے معجزات میں سے ایک ہو؛ اس طرح کہ اللہ تعالیٰ نے موقع دیاکہ اس مینار کو عیسائیوں کے مال سے تعمیر کیا جائے جہاں پر حضرت عیسیٰ علیہ السلام نازل ہوں گے۔ وہ خنزیر کو قتل کریں گے، اور صلیب کو توڑ دیں گے، اور کسی سے جزیہ قبول نہیں کریں گے۔ ‘‘ (النہایۃ فی الفتن و الملاحم: ۱/۱۹۲) میں نے بذات خود جامع دمشق کے سفید مشرقی مینار کی زیارت کی۔ جس کے متعلق لوگوں میں مشہور ہے کہ اس مینار پر حضرت عیسیٰ علیہ السلام نازل ہوں گے، اور میں نے اس مینار کی تصویریں بنائیں ۔یہ مینار بازار کے داخلی راستے پر ہے، مسجد میں نہیں ۔ جس محلے میں یہ مینار واقع ہے اس کے رہنے والے اکثر عیسائی ہیں ۔ میں اس کی تصویر یہاں پر لگارہا ہوں ۔ خواہ یہ وہی مینارہو جس پرعیسیٰ بن مریم نازل ہوں گے، یا کوئی دوسرا مینار۔ واللہ اعلم