کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 290
لیے زیادہ شفا کا باعث ہے۔ اس دن آپ دیکھیں گے کہ ایک بہت بڑا لمبا تڑنگا بہت زیادہ کھانے پینے والا یہودی اس کا ہاتھ تھرتھراہٹ(کپکپی ) کے باعث اپنی تلوار نہیں اٹھا سکے گا۔ وہ دجال سے مقابلہ کے لیے کھڑے ہوں گے۔ اور انہیں اس پرغلبہ دیا جائے گا۔ جب دجال ابن مریم کو دیکھے گا تووہ ایسے پگھلے گا جیسے نمک پگھلتا ہے۔ یہاں تک کہ عیسیٰ بن مریم اس کے پاس جا پہنچیں گے، اوراسے قتل کردیں گے۔‘‘( اس حدیث کو جامع معمر بن راشد رحمہ اللہ میں نقل کیا گیا ہے۔ علامہ ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ہمارے شیخ علامہ ذہبی رحمہ اللہ کا قول ہے کہ یہ حدیث قوی سند والی ہے۔پورا قصہ تفصیل کے ساتھ قیامت کی بڑی نشانی نمبر ا میں گزر چکاہے۔ ) حضرت عیسیٰ علیہ السلام کہاں اور کیسے نازل ہوں گے ؟ آپ کا نزول جامع دمشق کے مشرقی منارے پر ہوگا۔ آپ پر دو چادریں ہوں گی جنہیں ورس ( ایک قسم کی بوٹی ہے ) اور زعفران سے رنگا گیا ہوگا۔ آپ دونوں ہاتھ دو فرشتوں کے پروں پر رکھے ہوئے نازل ہوں گے۔ علامہ ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’آپ کے نزول کی جگہ کے بارے میں مشہور بات یہی ہے کہ آپ جامع دمشق کے مشرقی منارے پر نازل ہوں گے۔ آپ جس وقت نازل ہوں گے اقامت کہی جاچکی ہوگی۔ مسلمانوں کا امام کہے گا: اے روح اللہ ! آگے بڑھئے اورہمیں نماز پڑھائیے۔ آپ فرمائیں گے : نہیں آپ نماز پڑھائیں یہ اقامت آپ کے نماز پڑھانے کے لیے کہی گئی ہے۔‘‘