کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 287
ہے۔ اور آپ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ہونے کاشرف بھی حاصل ہے، معراج کی رات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ کی ملاقات آپ پر ایمان کی حالت میں ہوئی تھی۔ اور اسی ایمان پر ان کی موت بھی آئے گی۔ حدیث معراج میں ہے : ’’ پھر ہم دوسرے آسمان پر پہنچے پوچھا گیا کون ہے جواب ملا جبرائیل پوچھا گیا تمہارے ساتھ کون ہے؟ انہوں نے کہا: محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔ پوچھا گیا کہ: انہیں بلایا گیا ہے ؟ انہوں نے کہا: ہاں ۔کہا گیا: مرحبا! آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریف آوری کتنی بہترین ہے۔جب میں یہاں سے فارغ ہوا تو اچانک حضرت عیسیٰ اور یحییٰ علیہما السلام کے پاس آیا؛ یہ دونوں خالہ زاد بھائی ہیں ۔جبرئیل نے کہا: یہ یحییٰ اور عیسیٰ ہیں ، ان دونوں کو سلام کرو۔ میں نے انہیں سلام کیا، ان دونوں نے میرے سلام کا جواب دیا،پھر انہوں نے کہا: مرحبا اے ہمارے نیک بھائی اورنیک نبی مرحبا ۔‘‘ (متفق علیہ) عیسائیوں کا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نازل ہونے کے متعلق عقیدہ عیسائی یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اللہ کے بیٹے ہیں ۔ (اللہ تعالیٰ ان باتوں سے بہت بلند اور پاک ہے۔) اور یہ بھی عقیدہ رکھتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام قتل کردیے گئے اور پھانسی چڑھا دیے گئے ہیں ۔ اور آپ کی پھانسی کے تین دن بعد آپ کو آسمانوں پر چڑھا دیا گیا۔ اوروہ اپنے باپ (یعنی رب ) کے دائیں جانب بیٹھ گئے۔ اور آپ عنقریب آخری زمانے میں نازل ہوں گے۔ آپ کے آسمانوں پر اٹھائے جانے کا تذکرہ پہلے گزر چکاہے کہ آپ کو نہ ہی تو قتل کیا گیااور نہ ہی پھانسی دی گئی، بلکہ اللہ تعالیٰ نے آپ کی شکل کا مشابہت رکھنے والا ایک انسان بنادیا۔ اہل کتاب کے ہاں مسیح اہل کتاب دو مسیح کے اثبات پر متفق ہیں : ۱۔ مسیح ہدایت جو کہ حضرت داؤد علیہ السلام کی نسل سے ہوگا؛ اوروہ ہیں حضرت عیسیٰ علیہ السلام ۔ ۲۔ گمراہی کا مسیح جس کے متعلق اہل کتاب کہتے ہیں کہ یہ حضرت یوسف علیہ السلام کی نسل سے ہوگا، یہی مسیح دجال ہے۔