کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 286
انتیس احادیث ذکر کی ہیں ۔ جن میں صحیح، حسن، اور قابل قبول ضعیف احادیث بھی ہیں ۔ ان میں سے بعض وہ احادیث ہیں جن میں دجال کا تذکرہ بھی ہے۔ اوربعض میں امام مہدی منتظر کا ذکر ہے۔ اور ان کے ساتھ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے وارد وہ آثار بھی ملتے ہیں جن کا حکم مرفوع حدیث کا ہے۔ اس لیے کہ اس مسئلہ میں اجتہاد کی کوئی گنجائش نہیں ۔ -پھر وہ آثار نقل کیے ہیں ،پھر فرمایا۔ یہ تمام روایات جو ہم نے نقل کی ہیں ، یہ حد ِ تواتر کوپہنچتی ہیں ، جو کہ اہل علم پر کسی طرح بھی مخفی نہیں ہیں ۔‘‘ (الاذاعۃ لما کان و ما یکون بین یدي الساعۃ ۶۰)
شیخ احمد شاکر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :
’’آخری زمانے میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا مسئلہ ایسا مسئلہ ہے جس میں مسلمانوں نے کبھی اختلاف نہیں کیا، اس لیے کہ اس بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح احادیث وارد ہیں ۔ اور یہ بات دین میں ضرورت کے تحت معلوم شدہ ہے، ان کا انکار کرنے والا مومن نہیں ہوسکتا۔‘‘ ( تفسیر الطبری تعلیق احمد شاکر: ۶/۴۶۰)
علامہ ناصر الدین البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
’’ جان لیجیے کہ احادیث ِ دجال، اور نزول حضرت عیسیٰ علیہ السلام متواتر ہیں اوران پر ایمان رکھنا واجب ہے۔اور اس بارے میں احادیث آحاد کادعویٰ کرنے والوں کی باتیں آپ کو دھوکہ نہ دیں ۔ اس لیے وہ اس علم سے جاہل ہیں ۔ ان میں کوئی ایک بھی ایسا نہیں ہے جو احادیث کے طرق میں مزید تلاش کرتا تو اس پر واضح ہوجاتا کہ یہ احادیث متواترہ ہیں ۔ جیساکہ اس علم کے ائمہ نے اس بات کی گواہی دی ہے۔ جیسے کہ حافظ ابن حجر، وغیرہ۔ حقیقت میں یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ بعض لوگ ایسے علم میں کلام کرنا شروع کردیتے ہیں جو ان کا فن و اختصاص نہیں ہے۔ (یعنی اس علم میں مہارت نہیں رکھتے ) اور خصوصاً پھر یہ معاملہ بھی دین اورعقیدہ کا ہے ( اس میں بغیر علم کے بات کرنا زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے )‘‘
فائدہ: …کیا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا شمار امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم میں ہوگا؟
حضرت عیسیٰ علیہ السلام اللہ کے نبی اور اولو العزم رسولوں میں سے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کے ہاں آپ کا بہت بلند مقام