کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 283
عیسیٰ علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے بیٹے ہیں ۔ اب وہ صحیح دین پر ایمان لے آئیں گے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ’’ اور کوئی اہل کتاب ایسا نہیں ہوگا جو عیسیٰ کی وفات سے پہلے ان پر ایمان نہ لے آئے۔‘‘ یعنی عیسیٰ علیہ السلام کے نازل ہونے کے بعد آپ کی موت سے پہلے تمام اہل کتاب عیسیٰ علیہ السلام پر ایمان لائیں گے۔ اور جو ایمان نہیں لائیں گے، حضرت عیسیٰ علیہ السلام انہیں قتل کردیں گے۔
ایک روایت میں ہے :’’اس وقت دعوت ایک ہی ہوگی۔‘‘ (مسند احمد)
یعنی عیسیٰ علیہ السلام کے دور میں صرف ایک ہی دعوت ہوگی۔یعنی اسلام کی دعوت۔ اس کے ساتھ نہ ہی کوئی دین باقی رہے گا اور نہ ہی دوسری ملت۔ نہ کوئی ہندو، نہ کوئی عیسائی، نہ کوئی یہودی نہ کوئی مجوسی سب ختم ہوجائیں گے۔
(ایک سجدہ دنیا و ما فیہا سے بہتر ہوگا): یعنی لوگوں کی رغبت نماز اور دوسرے تمام اطاعت کے کاموں میں بڑھ جائے گی؛ کیونکہ ان کی امیدیں کم پڑجائیں گی، اور لوگ اس دنیا سے بے نیاز ہوں گے،اس لیے کہ ان کوقیامت کے قریب ہونے کا یقین ہوچکا ہوگا۔اور اس لیے بھی کہ اس دور میں رزق وافر ہوگا، جس کی وجہ سے مسلمان اپنی عبادت چھوڑ کر معاش میں مشغول نہیں ہوگا۔
(قلاص چھوڑ دي جائیں گی…): قلاص نو جوانی کے عمر میں پہنچے ہوئے اونٹ کوکہتے ہیں ۔ یہ بہت ہی مرغوب چیز ہے۔ عربوں کے ہاں محبوب ترین مال تصور کیا جاتا ہے۔ لوگ انہیں چھوڑ دیں گے، اور ان کی تربیت کا خیال نہیں کیا جائے گا، اور نہ ہی ان کے کھانے یا ان کی تجارت کرنے میں کوئی رغبت باقی رہے گی۔سیّدناجابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’عیسیٰ بن مریم نازل ہوں گے، مسلمانوں کا امیر کہے گا :آئیے! ہمیں نماز پڑھائیے۔ آپ فرمائیں گے : نہیں بلکہ تمہارے بعض دوسروں کے امام ہیں ، یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس امت کی عزت افزائی ہوگی۔‘‘ (المنار المنیف ، مسند حارث بن اسامہ)