کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 281
حدیث کا معنی :
(صلیب کو توڑدیں گے): صلیب مشہور کراس کا نشان ہے۔ اس کے بارے میں عیسائی گمان کرتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اس پر سولی پر لٹکایا گیا۔ یہ عیسائیوں کا مارکہ ہے، جسے حضرت عیسیٰ علیہ السلام ختم کردیں گے۔
(خنزیر[1] کو مار ڈالیں گے): خنزیر ایک مشہور جانور ہے۔ اس کا کھانا اسلام میں حرام ہے۔ عیسیٰ علیہ السلام اس کو ختم کرنے کا حکم دیں گے۔ جو اس کے حرام ہونے کے حکم میں بطور مبالغہ کے ہوگا۔
[1] (خنزیر): بیہودہ اور سست جانور ہے۔ جو کہ نباتات، حیوانات، مردار اورگندگی کھاتا ہے۔ اس کے علاوہ اپنا فضلہ اور دوسرے حیوانوں کا فضلہ بھی کھاتاہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا خنزیر کو قتل کرنا یہ معنی نہیں رکھتا کہ اللہ تعالیٰ نے خنزیر کو بغیر کسی حکمت کے پیدا کیا ہے۔ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے ہر حیوان کوکھانے کے لیے ہی نہیں پیدا کیا۔ اللہ تعالیٰ نے کتے اور بھیڑیے پیدا کیے، مکھیاں اور مچھر پیدا کیے۔ ان مخلوقات کو نہیں کھایا جاتا بلکہ ان کو پیدا کرنے کی کئی دوسری حکمتیں ہوسکتی ہیں ۔ ایسے ہی اللہ تعالیٰ نے خنزیر کو کسی حکمت کی بنا پر پیدا کیا ہے، مگر اس کا کھانا تمام ادیان میں حرام ہے:
اسلام میں :
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :’’ تم پر مردہ اور خون اور سور کا گوشت اور ہر وہ چیز جس پر اللہ کے سوا دوسروں کا نام پکارا گیا ہو حرام ہے، پھر جو مجبور ہو جائے اور وہ حد سے بڑھنے والا اور زیادتی کرنے والا نہ ہو، اس پر ان کے کھانے میں کوئی پابندی نہیں ، اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘ (البقرہ: ۱۷۳)
یہودیت میں :
تورات میں ہے: ’’خنزیرپھٹے ہوئے قدموں والا ہے، مگر بے جرات ہے، وہ تمہارے لیے ناپاک ہے۔ اس کے گوشت میں سے مت کھاؤ، اور اس کے جثے کو مت چھوؤ ۔‘‘ 14:8 Deuteronomy