کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 280
تذکرہ کر رہے ہیں ۔‘‘’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’وہ ہرگز قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ تم اس سے پہلے دس علامات دیکھ لوگے۔‘‘ پھر آپ نے ذکر کیا:
۱۔ دھواں ۲۔دجال
۳۔ دابۃ الارض(چوپایہ ) ۴۔ سورج کا مغرب سے طلوع ہونا
۵۔سیّدنا عیسیٰ بن مریم کا نازل ہونا ۶۔ یاجوج وماجوج
تین جگہوں کے دھنسنے کے واقعات:
۷۔ ایک دھنسنا مشرق میں
۸۔ ایک دھنسنا مغرب میں
۹۔ ایک دھنسنا جزیرۃ العرب میں ۔ (مسلم)
٭ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے !عنقریب ابن مریم تمہارے درمیان نازل ہوں گے انصاف کے ساتھ فیصلہ کرنے والے ہوں گے صلیب توڑ ڈالیں گے خنزیر کو قتل کر ڈالیں گے جزیہ ختم کر دیں گے (کیوں کہ اس وقت سب مسلمان ہوں گے)اور مال بہتا پھرے گا حتی کہ کوئی اس کا لینے والا نہ ملے گا اس وقت ایک سجدہ دنیا و مافیھا سے بہتر سمجھا جائے گا، پھر ابوہریرہ کہتے ہیں اگر اس کی تائید میں تم چاہو تو یہ آیت پڑھو کہ اور کوئی اہل کتاب ایسا نہیں ہوگا جو عیسیٰ کی وفات سے پہلے ان پر ایمان نہ لے آئے اور قیامت کے دن عیسیٰ ان پر گواہ ہوں گے۔‘‘ (متفق علیہ)
٭ ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’اللہ کی قسم حضرت عیسیٰ ابن مریم ضرور اتریں گے وہ انصاف کرنے والے حاکم ہوں گے وہ صلیب توڑ ڈالیں گے اور خنزیر کو قتل کریں گے اور جزیہ موقوف کریں گے اور جوان اونٹنیاں چھوڑیں گے مگر ان پر کوئی متوجہ نہیں ہوگا یعنی ان سے بار برداری کے لیے کام نہیں لے گا لوگوں کے دلوں سے کینہ بغض اور حسد ختم ہو جائے گا اور وہ لوگوں کو مال کی طرف بلائیں گے مگر کوئی بھی مال قبول نہیں کرے گا۔‘‘ (مسلم)