کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 258
دجال کا قاتل
دجال کو قتل کرنے والے حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہوں گے۔ جناب مجمع بن جاریہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ابن مریم دجال کو باب ’’لُد ‘‘کے مقام پر قتل کریں گے ۔‘‘ (مسلم)
سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ مسلمان جنگ کے لیے اپنی صفوں کو درست کررہے ہوں اورنماز کے لیے اقامت ہوجائے گی تو عیسیٰ بن مریم علیہ السلام نازل ہوں گے۔‘‘ (مسلم)
ایک روایت میں اس طرح ہے:’’ حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ السلام ہلکے زرد رنگ کا جوڑا پہنے جامع مسجد دمشق کے سفید مشرقی مینارہ پر اس حالت میں اتریں گے کہ ان کے ہاتھ دو فرشتوں کے بازں پر رکھے ہوں گے۔ جب آپ سر نیچا کریں گے تو ان کے بالوں سے نورانی قطرات ٹپکیں گے ؛ اور جب سر اوپر اٹھائیں گے تو موتیوں کی مثل سفید چاندی کے دانے جھڑتے ہوں گے۔ جس کافر تک آپ کے سانس کی ہوا پہنچے گی، مر جائے گا اور آپ کی سانس کی ہوا حد نگاہ تک پہنچتی ہوگی۔‘‘ (ترمذی)
اس کا معنی یہ ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام کے دائرہ نگاہ کے نصف کافر مرجائیں گے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ خبر بھی دی ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کے وقت مسلمان نماز کی تیاری کررہے ہوں گے، ان کا قائد اور امام مہدی ہوگا۔ان کا امام نماز پڑھانے کے لیے مصلے پر جا چکا ہوگا، او روہ صبح کی نماز شرع ہی کرنے والا ہوگا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نازل ہوں گے۔ یہ امام اپنی جگہ سے ایڑیوں کے بل پلٹے گا تاکہ عیسیٰ علیہ السلام نمازپڑھائیں چونکہ وہ افضل ہیں ۔ وہ پیچھے کی طرف جائیں گے۔ مگر عیسیٰ علیہ السلام اپنا ہاتھ ان کے دونوں کندھوں کے درمیان رکھیں گے اور پھر کہیں گے: آگے بڑھیے اور نماز پڑھائیے، بے شک یہ جماعت آپ کے لیے ہی کھڑی کی گئی ہے۔ (یعنی تکبیر تیری ہی امانت کی نیت سے ہوئی تھی۔خیر وہ امام لوگوں کو نماز پڑھائے گا؛ جب نماز