کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 257
گا، مسلمانوں کی ایک جماعت اس کا محاصرہ کرے گی۔ مسلمان بہت سخت کا سامنا کریں گے، پھر ان کاامیر ان سے کہے گا : تم صرف اس سرکش سے قتال کا انتظار کررہے ہو یہاں تک کہ تم اپنے رب سے جاملے گا۔ یا اللہ تعالیٰ فتح دے دے۔ وہ آپس میں مشورہ کریں گے، جب صبح کریں گے تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام ان کے ساتھ (نازل ہوچکے ) ہوں گے۔‘‘ (مستدرک حاکم) دجال کے سامنے کے وقت کیا کیا جائے؟ سیّدناابو امامہ الباہلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ بے شک اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان یہ لکھا ہوگا ’’کافر۔‘‘ اس کو ہر ایک مومن (بقدر الٰہی) پڑھ لے گا (خواہ لکھنا جانتا ہو یا نہ جانتا ہو ) جو کوئی اسے پائے اسے چاہیے کہ اس کے چہرے پر تھوکے اور سورۂ کہف کی پہلی دس آیات کی تلاوت کرے۔ بے شک اسے بنی آدم میں سے ایک آدمی پر مسلط کیا جائے گا، وہ اسے قتل کرے گا، اور پھر زندہ کرے گا ۔‘‘ (مستدرک حاکم ) ابوقلابہ ایک صحابی سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ پھر بے شک تمہارے بعد(یا فرمایا) تمہارے پیچھے ایک گمراہ کذاب (آنے والا)ہے۔ بے شک اس کے سر کے پچھلے حصہ کے بال بہت سخت (اورگھنگھریالے) ہوں گے۔ اور بے شک وہ کہے گا : میں تمہارا رب ہوں ۔ جس کسی نے ( اس کے جواب میں ) یہ کہا : تم جھوٹ بولتے ہو، تم ہمارے رب نہیں ، بلکہ اللہ ہمارا رب ہے۔ اورہم اسی پر توکل کرتے ہیں ۔ اور اسی کی طرف رجوع کرتے ہیں ؛ اور تجھ سے پناہ مانگتے ہیں ۔ فرمایا: اس انسان پر دجال کوئی راہ نہیں پائے گا۔‘‘ (مسند احمد ) دجال کی ہلاکت شام کے علاقے میں سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ دجال مشرق کی طرف سے آئے گا، اس کا ارادہ مدینہ منورہ کا ہوگا،جب وہ احد کے پہاڑکے پیچھے تک آئے گا، وہاں فرشتے اس کی راہ میں کھڑے ہوں گے، جو اس کا چہرہ شام کی طرف موڑ دے گا۔ وہ وہاں پہنچ کر ہلاک ہوگا ۔‘‘ (مسلم)