کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 103
۶۱۔بیوقوف لوگوں کی امارت(حکومت) عام لوگوں کی اصلاح ان کے حاکموں کی اصلاح میں ہوتی ہے۔ اور حاکموں کے بگڑ جانے سے لوگ بگڑ جاتے ہیں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خبردی ہے کہ قیامت کی نشانیوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ معاملات ایسے بیوقوف لوگوں کے سپرد کردیے جائیں جو کتاب و سنت سے رہنمائی حاصل نہیں کرتے، اور نہ ہی کسی وعظ سے نصیحت پکڑتے ہیں ۔ سیّدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ’’اے کعب ! اللہ تعالیٰ تمہیں بیوقوفوں کی امارت سے بچائے۔ عرض کیا : یارسول اللہ ! یہ بیوقوفوں کی امارت کیا چیز ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسے امراء (حکمران ) جو کہ میرے بعد آئیں گے، نہ ہی وہ میرے طریقہ کو اپنائیں گے اورنہ ہی میری سنت پر چلیں گے۔ جوکوئی ان کے جھوٹ پران کو سچا کہے ؛ اور ان کے ظلم پر ان کی مدد کرے، وہ مجھ سے نہیں اور نہ ہی میں ان سے ہوں اورنہ ہی وہ میرے حوض پر وارد ہوں گے۔ اور جوکوئی ان کے جھوٹ پر ان کی تصدیق نہ کرے، اور ان کے ظلم میں ان کی مدد نہ کرے، پس وہ مجھ سے ہیں اور میں ان میں سے ہوں ، وہ میرے حوض پر وارد ہوں گے۔ اے کعب بن عجرہ ! روزہ ڈھال ہے، اور صدقہ گناہ کو مٹا دیتا ہے ؛ اورنماز (نجات کی ) دلیل ہے۔ اے کعب بن عجرہ ! حرام (مال )سے پیدا ہونے والا گوشت