کتاب: دنیا کا خاتمہ - صفحہ 102
کرے، اس میں پختگی حاصل کرے اور بڑے علمائے کرام کے ساتھ رابطہ رکھے۔ بوقت ضرورت ان کی طرف رجوع کرے ۔
۶۰۔اچانک موت
قیامت کی وہ نشانیاں جو کہ ہمارے دور میں ظاہر ہوئی ہیں ، ان میں سے ایک کثرت کے ساتھ اچانک پیش آنے والی موت ہے ؛ جو کہ دل کا دورہ پڑنے یا گاڑی کے حادثہ یا جہاز کے گرجانے کی وجہ سے ہوتی ہے۔
سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’بے شک قیامت کی نشانیوں میں سے ایک اچانک ظاہر ہونے والی موت ہے ۔‘‘ (طبرانی)
ماضی میں انسان موت سے پہلے کے احوال کو محسوس کرتا تھا ؛ دنوں تک بیمار رہتا، اوروہ جان لیتا کہ یہ بیماری مرض موت ہوسکتی ہے۔ اس لیے وہ وصیت لکھتا، اور اپنے گھر والوں کو الوداع کہتا، اور اپنی اولاد کو وصیت کرتا، اور اپنے رب کی طرف متوجہ ہوتا، اور اپنے سابقہ گناہوں پر توبہ کرتا۔ اور کلمہ ء شہادت کا ورد کرنے لگتا، تاکہ اس کا خاتمہ اس کلمہ پر ہو۔
لیکن اب اگر آپ کسی آدمی کو دیکھیں گے تووہ بالکل صحیح سالم و تندرست ہوگا، اسے کسی قسم کی کوئی شکایت (بیماری ) نہیں ہوگی، پھر آپ اچانک اس آدمی کی موت کی خبر سنیں گے۔ یا تو دل کے دورہ کی وجہ سے یا کینسر کی وجہ سے یا کسی اوراچانک پیش آنے والی بیماری یا حادثہ کی وجہ سے ؛ جس میں لوگ اچانک ہلاک ہوں گے۔
پس عاقل پر یہ لازم ہوتا ہے کہ وہ ہمیشہ چوکنا اور بیدار رہے، اور موت کے لیے اور اللہ تعالیٰ سے ملاقات کے لیے تیار رہے۔