کتاب: دعائیں اور شرعی دم - صفحہ 76
إِلاَّ مِنَ السَّامِ))
’’ یہ کلونجی ہر بیماری کی دوا ہے سوائے سامؔ کے۔ ‘‘[1]
خالد بن سعد کہتے ہیں ؛ میں نے جناب ابن ابو عتیق رحمہم اللہ سے پوچھا: یہ سامؔ کیا ہے؟ انہوں نے کہا: موت۔
ابن شہاب الزھری نے بھی سامؔ کا معنی موت کیا اور فرمایا: (( اَلْحَبَّۃُ السَّوْدَائُ )) کلونجی کو کہتے ہیں ۔ تفصیل زاد المعاد: ۴/۲۹۷، علامہ موفق الدین عبداللطیف البغدادی کی ’’الطب من الکتاب والسنہ ‘‘ اورطب کی دیگر کتب میں دیکھی جاسکتی ہے۔ کلونجی (کہ جسے بعض لوگ ’’ کالا زیرہ ‘‘ بھی کہتے ہیں ) کے بے شمار فوائد ہیں ۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے فتح الباری (جلد نمبر: ۱۰، ص: ۱۸۰ طبع دارالسلام) میں (( اَلْحَبَّۃُ السَّوْدَائُ )) کا ترجمہ کیا ہے: (( وَھِيَ الکَمُوْنُ الْأَسْوَدُ وَیُقَالُ لَہُ اَیْضًا
[1] صحیح البخاری، کتاب الطب، ح: ۵۶۸۷۔